سندھ اسمبلی اجلاس ، پاک فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر مذمتی قرار داد لانے کے معاملے پر ہنگامہ آرائی

پیر 4 مئی 2015 14:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پاک فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر مذمتی قرار داد لانے کے معاملے پر ہنگامہ آرائی ہو گئی، فنکشنل لیگ، مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف کے اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے اکٹھے ہو کر شدید احتجاج کیا اور ”قرار داد لانے دو،قرار داد لانے دو“ کے نعرے لگانے شروع کر دیئے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے الحاق پر اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا اور مذمتی قرارداد اسمبلی کے باہر میڈیا کے سامنے پیش کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پی کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ(ن)، تحریک انصاف اور فنکشنل لیگ نے مشترکہ طور پر الطاف حسین کے فوج کے خلاف بیان پر مذمتی قرار داد پیش کرنے کی کوشش کی تو پیپلز پارٹی کے راہنماؤں نے معاملے پر ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ حکومتی ارکان قرار داد لانے میں دلچسپی نہیں رکھتے، جس کے بعد ایوان میں شورشرابہ شروع ہو گیا اور جلد ہی ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا، مسلم لیگ(ن)، تحریک انصاف اور فنکشنل لیگ کے اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے اکٹھے ہو کر احتجاج شروع کر دیا اور ”قرار داد لانے دو، قرار داد لانے دو“ کے نعرے لگائے اور بعدازاں اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا، تاہم ایم کیو ایم کے اراکین اجلاس میں خاموش بیٹھے رہے، اسمبلی کے باہر سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی شہر یار مہر نے قرار داد میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ملی ہوئی ہے، پاک فوج کے خلاف اس طرح کے بیان قابل قبول نہیں، متحدہ کے قائد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں