کراچی : پی آئی اے کے پائلٹ کا ائیر سیفٹی پر سمجھوتہ، مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 4 مئی 2015 13:33

کراچی : پی آئی اے کے پائلٹ کا ائیر سیفٹی پر سمجھوتہ، مسافروں کی زندگیاں ..

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 04 مئی 2015 ء) : پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے ایک خاصا سینئر اور انتہائی بااثر پائلٹ طیارے میں سوار مسافروں کی زندگیوں کے لیے ایک سنگین خطرے کا باعث بن گیا، جب وہ بحراوقیانوس کے دوسری جانب لے جانے والی طویل فاصلے کی فلائٹ لازمی آرام کیے بغیر آپریٹ کررہے تھے، جس کی وجہ سے طیارے میں سوار 350 سے زیادہ مسافروں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہوگئی تھی۔

ذرائع کے مطابق قومی ائیرلائنز نے ایئرسیفٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کو باقاعدہ چیک نہیں کیا گیا تھا، جبکہ پی آئی اے کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اپریل کے پہلے ہفتے میں رونما ہونے والے اس واقعہ کی ایک مکمل انکوائری کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پائلٹ قاسم حیات کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

پی آئی اے نے تین ہفتے گزر جانے کے باوجود انکوائری کے بارے میں معلومات میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیں۔

جبکہ ذرائع نے مزید بتایا کہ ایئرسیفٹی پر سمجھوتہ کرنے کا ایسا واقعہ پہلی مرتبہ رونما نہیں ہوا، ایک دوسرے پائلٹ عامر ہاشمی بھی اس سے قبل تقریباً دو مرتبہ ایسی خلاف ورزی کے مرتکب ہو چکے ہیں۔جس پر ان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ پائلٹ قاسم حیات (آئی ڈی نمبر: 38790) کا ریکارڈ اب تک مثالی اور تسلی بخش تھا۔

وہ جب پی آئی اے کے ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کے عہدے پر تھے، تو انہوں نے عامر ہاشمی کی چوبیس گھنٹے کے آرام کے قانون کی دو مرتبہ خلاف ورزی پر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔واضح رہے کہ عامر ہاشمی پاکستان ایئرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن کے سربراہ بھی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے پائلٹ قاسم حیات کی دارالحکومت سے پانچ اپریل کو لاہور کے لیے پرواز طے تھی، جہاں انہیں سات اپریل کو ٹورانٹو پرواز کرنے سے قبل تقریباً 39 گھنٹوں کے آرام کے لیے قیام کرنا تھا۔

لیکن پی آئی کے پائلٹ نے اپنے لاہور کے سفر کو چھ اپریل کی رات تک مؤخر کرنے کو ترجیح دی۔جب وہ چھ اپریل کی رات گئے پی کے655 پرواز کے ذریعے لاہور پہنچے تو انہوں نے مشروط آرام نہیں کیا اور سات اپریل کی علی الصبح کینیڈا کے سفر پر روانہ ہوگئے،ایسا کرتے ہوئے سینئر پائلٹ نے ٹورانٹو جانے والے 350 سے زائد مسافروں کو سنگین خطرے سے دوچار کردیا۔ تاہم 10 اپریل کو قاسم حیات کینیڈا سے پاکستان واپس آنے کے فوراً بعد اپنی چھٹیاں گزارنے کے لیے امریکا چلے گئے تھے جس کے باعث ان کا موقف معلوم نہیں ہو سکا۔

متعلقہ عنوان :