پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی بھی قسم کی مفاہمت ممکن نہیں ہے ‘ذوالفقار مرزا

پیر 4 مئی 2015 13:28

کراچی/بدین(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے باغی رہنما اور سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے پارٹی کے ساتھ کسی بھی قسم کی مفاہمت کے امکان کومسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کے صفایا کرنے اور 200 سے زائد نوجوان کو مارنے کے بعد اب ایم کیوایم کی باری آئی ہے ‘ ایم کیوایم کی پٹائی مکافات عمل کا نتیجہ ہے،ایم کیوایم نے جو فصل بوئی آج وہ کاٹ رہی ہے۔

بوری بند لاشوں کا کلچر ایم کیوایم نے پوری دنیا میں متعارف کرایا ۔ذوالفقار مرزا کی متوقع گرفتاری کے خلاف بدین شہر میں پیر کی صبح حالات کشیدہ تھے،تاہم بدین میں جزوی جبکہ گولارچی، گڈان، کھوسکی اور ننڈو شہر میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی۔بدین میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ سندھ نے کہاکہ اب ان کی کوئی شرط نہیں کیوں کہ وہ بات کرنا ہی نہیں چاہتے۔

(جاری ہے)

ذوالفقار مرزا نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے انہیں اور ان کی اہلیہ رکن قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا سے کسی غیرجانبدار مقام پر ملنے کی خواہش ظاہر کی جو انہوں نے مسترد کردی ہے۔انہوں نے سندھ کابینہ پر کرپشن کے الزامات عائد کیے اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کو سب سے بڑا کرپٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن کرپشن میں اول نمبر پر ہیں جبکہ باقی میں کانٹے کا مقابلہ ہے ۔

جب ان سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے نام پیغام دینے کے لیے کہا گیا تو ذوالفقار مرزا نے کہا کہ والد(آصف علی زرداری) اور پھوپھی (فریال تالپور)کے کرپشن کے قصے سن کر بلاول شدید ذہنی صدمے سے دوچار ہیں، اس لیے وہ انہیں کوئی پیغام نہیں دینا چاہتے۔ذوالفقار مرزا نے سابق صدر آصف زرداری کی بہن فریال تالپور پر کرپشن اور لوٹ مار کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں حکومتی امور سے الگ کرکے گھر بٹھانے کا مطالبہ کیا۔

سابق وزیرداخلہ سندھ نے بدین کے تھانے میں توڑ پھوڑ کودرست اقدام قراردیا اورحکومت کی جانب سے گرفتار کرنے پر بھرپور مقابلہ کا اعلان بھی کیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ضلع بدین میں کارکن کی گرفتاری پر سابق صوبائی وزیرداخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے حامیوں نے پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول کر وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔جس کے بعد بدین کے ماڈل پولیس اسٹیشن میں ذوالفقار مرزا اور ان کے 60 کے قریب حامیوں کے خلاف گیٹ توڑ کر تھانے کے اندر داخل ہونے، ہنگامہ آرائی، دہشتگردی اور توڑ پھوڑ کرنے پر 3 مقدمات درج کیے گئے۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے باغی رہنما اور سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی متوقع گرفتاری کے خلاف بدین شہر میں پیر کی صبح حالات کشیدہ تھے،تاہم بدین میں جزوی جبکہ گولارچی، گڈان، کھوسکی اور ننڈو شہر میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی۔