وزیرستان میں فوجی آپریشن کی وجہ سے درپیش ردعمل سے کہیں زیادہ بڑے ردعمل کا خطرہ تھا ‘وزیر خزانہ اسحاق ڈار

پیر 4 مئی 2015 13:19

باکو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خاتمے کیلئے شروع کیے گئے فوجی آپریشن کی وجہ سے درپیش ردعمل سے کہیں زیادہ بڑے ردعمل کا خطرہ تھا ‘پاکستان میں سلامتی کی صورتحال دہشت گردی کی عالمی لعنت کا نتیجہ ہے ‘دہشتگردی سے 100ارب ڈالر کا نقصان برداشت کر نا پڑا ‘ ہزا روں افراد شہید ہوئے ‘ پشاور سکول پر حملہ کر نے والوں کا کوئی مذہب نہیں ‘ دہشتگردانہ واقعات قوم ‘ حکومت اور مسلح افواج کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ۔

وہ یہاں ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تاکے ہیکو ناکاوٴ اور بھارتی سیکرٹری خزانہ راجیو مہارشی سے بات چیت کررہے تھے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں سلامتی کی صورتحال دہشت گردی کی عالمی لعنت کا نتیجہ ہے، جس نے سمندروں کا سفر کرتے ہوئے فرار حاصل کیا اور پاکستان میں پناہ لے لی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کے سبب 100 ارب ڈالرز کا اقتصادی نقصان ملک کو برداشت کرنا پڑا اور ہزاروں افراد شہید ہوئے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ”یہ صرف پاکستان کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ یہ علاقائی چیلنج اور عالمی لڑائی ہے۔“انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پاکستان سے چاہتی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کا تعاقب کرے اور ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کردے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلح افواج نے قوم اور حکومت کی مکمل حمایت کے ساتھ یہ آپریشن شروع کیا تھا اور قبائلی پٹی میں عسکریت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کرکے اس میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوجی آپریشن پر 1.75 ارب ڈالرز کے اخراجات اپنے داخلی وسائل سے پورے کیے۔ اس کے علاوہ آپریشن کے بعد بحالی کا عمل بھی شروع کردیا گیا اور سیکیورٹی کی صورتحال بہت تیزی کے ساتھ بہتر ہورہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جب آپ وزیرستان میں ان کی پناہ گاہوں پر حملے کرتے ہیں، جہاں کے پہاڑی مقامات انہیں سرحد پار پناہ لینے میں مدد دیتے ہیں تو ان کے ردّعمل سے بچنا ناممکن ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں ایک کمیٹی، جس کے وہ خود بھی ایک رکن ہیں، نے یہ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے بہت بڑے ردّعمل کا اندازہ لگایا تھا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ دسمبر میں پشاور کے اسکول کے بچوں پر حملہ ایسے عناصر کی انتقامی کارروائی تھی جن کی نہ تو کوئی قومیت ہے اور نہ ہی کوئی مذہب ، اس طرح کے واقعات دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قوم حکومت اور مسلح افواج کے عزم کو کمزور نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کی اپنے گھروں کو واپسی شروع ہوگئی تھی اور ان علاقوں میں بحالی کا عمل شروع کردیا گیا تھا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے سربراہ نے کہا کہ ایشیائی ممالک آپس میں موافقت کو بہتر بناکر، علاقائی تعاون میں اضافہ کرکے ”اگلا ایشیائی کرشمہ“ پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں سیکیورٹی کے چیلنجز اور دیگر مشکلات پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایشیائی ممالک عظیم صلاحیت رکھتے ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی ماحول کے ساتھ موافقت پیدا کرنے والی محتاط اقتصادی پالیسیاں اختیار کی جائیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک علاقائی تجارت میں سہولت بہم پہنچانے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔وزیرخزانہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں آذربائیجان کے صدر نے صدارتی محل میں مدعو کیا تھاجہاں دونوں فریقین نے دوستانہ سیاسی تعلقات کو اسٹریٹیجک اقتصادی اور دفاعی تعلقات میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ عنوان :