Live Updates

عسکری قیادت حکومت کا حصہ ہے،قومی معاملات میں عسکری قیادت کی رائے شامل ہوتی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید ، الطاف حسین کو اپنی غلطی کا احساس ہے امید ہے آئندہ غلطی نہیں کریں گے، عمران خان وزیراعظم اور فوج کو لڑانے کی سازش میں کامیاب نہیں ہونگے ،جہاں آمریت ہو وہاں ادیب، دانش، کتاب اور فلسفہ نہیں رہ سکتے، آمریت میں جمہوریت نہیں ہوسکتی تو علم کیسے فروغ پاسکتا ہے، تقریب سے خطاب

اتوار 3 مئی 2015 20:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ہم سب ایک ہیں، عسکری قیادت حکومت کا حصہ ہے اور قومی معاملات میں عسکری قیادت کی رائے شامل ہوتی ہے۔ الطاف حسین کو اپنی غلطی کا احساس ہے امید ہے وہ آئندہ ایسی غلطی نہیں کریں گے، عمران خان وزیراعظم اور فوج کو لڑانے کی سازش میں کامیاب نہیں ہوں گے، جہاں آمریت ہو وہاں ادیب، دانش، کتاب اور فلسفہ نہیں رہ سکتے، آمریت میں جمہوریت نہیں ہوسکتی تو علم کیسے فروغ پاسکتا ہے۔

وہ اتوار کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں اکادبی آف پاکستان کے زیر اہتمام ”ادب اور اہل قلم کا پرامن معاشرے کے لئے کردار“ پر تین روزہ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ آئین کی پاسداری تمام سیاسی جماعتوں کی ترجیح ہونی چاہئے۔ کراچی کے حالات بہتر کرنے کے لئے وزیراعظم نواز شریف کئی بار کراچی آئے اور سب کو اکٹھا کیا۔

وزیراعظم نے ہی کراچی اور ضرب عضب آپریشن شروع کئے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کے اختیارات زیادہ ہیں۔ پاکستان میں جتنی زیادہ اکائیاں ہیں، انہیں مسلم لیگ کی حکومت میں کوئی شکایت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کی مالیت میں اس سال اضافہ ہوگا اور صوبوں کو زیادہ حصہ ملے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے تحریک انصاف کے چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہر وقت کسی نہ کسی کو لڑانے کی سازش کرتے رہتے ہیں۔

اگر وہ سازشوں سے باز نہ آئے تو انہیں مجبورا آئینہ دکھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر وقت پاکستان کو دوسرے ملکوں سے لڑانے کی کوشش میں ہیں۔ ان کی باتوں کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے۔ کسی ایک صوبے پر توجہ اور دوسروں کو نظر انداز کرنے کی باتیں فضول ہیں۔ جو بھی منصوبہ بنتا ہے پورے پاکستان کے لئے بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائبر بل میں نوجوانوں پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی ہے۔

اگر کوئی کسی کو بدنام کرنے کی کوشش کرے گا تو وہ جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا کام معیشت کی بحالی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ وزیراعظم میاں نواز شریف کی حکومت میں دیا گیا جبکہ پاکستان کی تقسیم کے فارمولے کو بھی آج سراہا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی تقریر پر پیمرا نے نوٹس لیا، الطاف حسین نے غلطی کی جس کا انہیں خود بھی احساس ہے، امید ہے ایم کیو ایم کے قائد ایسی غلطی دوبارہ نہیں کرینگے، سیاسی جماعتوں نے بھی ان کے بیان پر رد عمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت حکومت کا حصہ ہے۔ قومی سلامتی کے معاملے پرعسکری قیادت کی رائے سے پالیسی بنائی جاتی ہے۔قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں چار آمریتیں آئیں اور چاروں کا مزاج مختلف تھا۔ قائداعظم کی تعلیمات سے دور آمریتوں نے کبھی قائداعظم کو شیروانی پہنائی اور کبھی پینٹ شرٹ۔ پختون سے پشتو، پنجابی سے پنجابی اور سندھی سے زبان اور ثقافت چھین لی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سوچ پر پہرے لگانے اور اظہار رائے پر پابندی لگانے کا نام آمریت ہے۔ جس ملک میں چار آمریتیں آئی ہوں وہاں ادیب اور دانشور کہاں سے آئیں گے۔ لوگوں کا کتاب سے رشتہ ٹوٹ گیا۔ بچوں کو ڈانٹنے کے بجائے شفقت سے سمجھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اور بہتر معاشرے کے لئے کتاب سے رشتہ ناگزیر ہے۔ جمہوریت میں حکومت کسی کی بھی وہ علم پھیلنے سے نہیں روک سکتی۔ بدقسمتی سے آمریتوں نے دانش اور ریاست کے درمیان فاصلہ پیدا کردیا ہے۔ ریاست اور ادیب ساتھ ہوں گے تو دانشور رہنمائی کرتے رہیں گے۔ پرویز رشید نے کہا کہ علم کا فروغ اس وقت ہوسکتا ہے جب جمہوریت کا تسلسل ہو۔ خوش قسمتی سے گزشتہ سات سال سے پاکستان میں جمہوریت ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات