ساتھی کیخلاف مقدمہ درج کرنے پر ذوالفقار مرزا کا پولیس اسٹیشن پر دھاوا اور توڑ پھوڑ، پولیس کی زیادتیوں کے خلاف تھانے کا گھیراؤ ،ایس پی کی معطلی تک احتجاج جاری رہے گا۔ذوالفقار مرزا،بدین کے ماڈل پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹرذوالفقارمرزا اور ان کے 20ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا

اتوار 3 مئی 2015 20:26

ساتھی کیخلاف مقدمہ درج کرنے پر ذوالفقار مرزا کا پولیس اسٹیشن پر دھاوا ..

بدین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 مئی۔2015ء) ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے ساتھیوں کے ہمراہ ماڈل پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ذولفقار مرزانے کہاکہ پولیس کی زیادتیوں کے خلاف تھانے کا گھیراؤکیا ہے ،ایس پی کی معطلی تک احتجاج جاری رہے گا۔

بدین کے ماڈل پولیس اسٹیشن میں ذوالفقارمرزا اور ان کے 20ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ذرائع کے مطابق ذوالفقار مرزا اپنے ایک ساتھی ندیم مغل کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ماڈل پولیس اسٹیشن بدین پہنچ گئے اور تھانے میں موجود ڈی ایس پی بدین غلام قادر سموں سے کہا ایس پی بدین خالد مصطفی کورائی پر مقدمہ داخل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اس نے ہمارے ساتھیوں کو ناجائز طور پر اپنے قبضے میں رکھا ہوا ہے ، وہ ہمارے مخالفین کے کہنے پر ایسا کرتا ہے ۔ ڈی ایس پی کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار پرآگ بگولہ ہوگئے اورڈی ایس پی بدین غلام قادرسموں سے کلامی کی اورمیز کا شیشہ توڑا اور پولیس افسر کا موبائل اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا۔ ذوالفقارمرزا نے اپنے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے تاجروں تاجو ملاح اور امتیاز میمن کی دکانوں پر بھی تالے لگادیئے۔

میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹرزوالفقار مرزا نے کہاکہ پولیس زیادتیوں کے خلاف تھانے کا گھیرؤا کررہے ہیں، جب تک زیادتیاں بند نہیں ہوں گی میں اور میرے ساتھی تھانے کا گھیرا ؤجاری رکھیں گے،میری حمایت میں ریلیاں نکالنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنے ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑوں گا اور ان کے خلاف انتقامی کارروائی بالکل بھی برداشت نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ اگر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا تو ذمہ دار حکومت اور آصف زرداری ہوں گے جب تک ایس ایس پی کو نہیں ہٹایا جائے گا تب تک احتجاج جاری رہے گا۔ذوالفقار مرزانے کہاکہ ان لوگوں کا یہ قصور ہے انہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا، ذوالفقار علی بھٹو کے لئے کوڑے کھائے، جیلیں کاٹیں اور بینظیر بھٹو کو اپنی ماں، بیٹی اور بہن سمجھ کر ان کا ساتھ دیا۔

دوسری جانب پولیس حراست میں لیے گئے ذوالفقار مرزا کے حامی نعیم مغل کو کوشہریوں نے پولیس سے چھڑوا لیا۔بدین کے ماڈل پولیس اسٹیشن میں ذوالفقارمرزا اور ان کے 20ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس لے مطابق مقدمہ مقامی تاجر کی مدعیت میں درج کرایاگیا ہے جبکہ مقدمے میں دکان میں توڑپھوڑاوراقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔دریں اثناء پیپلزپارٹی کے کارکن دکانیں بندکرانے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد شہر میں کشیدگی بڑھ گئی۔