نئے مالی سال کے بجٹ میں انتہائی امیر افراد اور کمپنیوں پر سپر ٹیکس لگانے پر غور

اتوار 3 مئی 2015 17:43

نئے مالی سال کے بجٹ میں انتہائی امیر افراد اور کمپنیوں پر سپر ٹیکس لگانے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 3مئی۔2015ء) حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں امیر کبیر افراد اور کمپنیوں پر نیا ٹیکس سرچارج لگانے کا عندیہ دے دیا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئیڈیا یہ ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ 2015-16 میں معاشرے کے ایلیٹ کلاس کی آمدن پر سپرٹیکس ( سرچارج ) عئاد کر دیا جائے ۔ سپرکلاس ٹیکس کا تصور بھارت سے لیا گیا ہے جہاں پر اس کو انہوں نے گزشتہ سال کے بجٹ میں لگایا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سپرٹیکس کے پیچھے منطق یہ ہے کہ امیر اور دولت مند افراد کو زیادہ ٹیکسز دینے چاہئیں ۔ بھارتی وزیر خزانہ نے دولت ٹیکس ختم کر دیا تھا تاہم ان افراد اور کمپنیوں پر سرچارج 12 فیصد تک بڑھا دیا تھا جو بالترتیب ایک کروڑ اور 10 کروڑ روپے سے زائد سالانہ کما رہے تھے انہوں نے کہا کہ 2015-16 کے لئے سپرکمپنیوں اور افراد کے لئے ٹیکسز زیر غور ہیں تاہم ابھی تک کوئی شرح طے نہیں ہوئی ہے تاہم اس تجویز کے مختلف پہلوؤں پر غور ہو رہا ہے ایک تجویز بھارت کے طرز پر 10 فیصد کی شرح کا نفاذ ہے ۔

متعلقہ عنوان :