قیام پاکستان کے وقت ہی سے یہ فیصلہ ہو گیا تھا کہ ملک میں فوج کی حکومت رہے گی، خواجہ محمد شریف

پاکستان میں وکلاء کی تربیت ٹھیک نہیں‘ بحث کے بغیر آئینی ترمیم پاس ہو جاتی ہے،الیکشن میں بڑے پیمانے پر کوئی دھاندلی نہیں ہوئی،انٹرویو

اتوار 3 مئی 2015 17:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 3مئی۔2015ء) سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ خواجہ محمد شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں وکلاء کی تربیت ٹھیک نہیں‘ پاکستان میں بحث کے بغیر آئینی ترمیم پاس ہو جاتی ہے‘ جسٹس رمدے نے مجھے کہا تھا کہ قیام پاکستان کے وقت ہی سے یہ فیصلہ ہو گیا تھا کہ اس ملک میں فوج کی حکومت رہے گی۔ ایک انٹرویو میں خواجہ شریف کا کہنا تھا سابق صدر ضیاء الحق نے کہا کہ میاں شجاع الرحمان لاہور کا میئر ہو گا تو نواز شریف نے انہیں گھر بلا کر کونسلروں کے سامنے گلے میں ہار پہنایا ۔

(جاری ہے)

الیکشن میں بڑے پیمانے پر کوئی دھاندلی نہیں ہوئی اگر کوئی دھاندلی ہوئی بھی ہو گی تو کسی ایک دو حلقے میں ہو گی۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور خلیل الرحمان رمدے انتخابات پر اثر انداز نہیں ہوئے۔ ایم این اے اور ایم پی اے کی الیکشن لڑنے کی بھی آفر ہوئی تاہم انہوں نے اس کو قبول نہ کیا۔ ضیاء الحق کے دور میں کامل علی آغا وہ خود اور میاں اسرار الحق نے کونسلر کا الیکشن لڑنے کی کوشش کی تھی۔ والد نے تحریک پاکستان میں شملہ میں جیل کاٹی تھی اور قائد اعظم محمد علی جناح نے ان کا مقدمہ لڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :