گھی ملز مالکان نے خوردنی تیل کی قیمتوں کے تعین کے لیے پنجاب حکومت سے دوبارہ مذاکرات کرنے کا اعلان کردیا

ہفتہ 2 مئی 2015 21:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 مئی۔2015ء ) پاکستان وناسپتی ملزایسوسی ایشن نے حکومت پنجاب کی جانب سے خوردنی تیل اور گھی کے مقرر کیے جانیوالے نوٹیفیکیشن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت جبری نوٹیفیکیشن کے تحت گھی کی قیمتیں مقرر نہیں کرسکتی۔ ملک بھر میں خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان وناسپتی ملز ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کا اجلاس چیئرمین عاطف اکرام شیخ کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں کے تعین کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ کمیٹی حکومت پنجاب سے دوبارہ مذاکرات کرے اور اس معاملے کو مستقل بنیادوں پر حل کرے۔ اراکین کا کہنا تھا کہ گھی ملز مالکان نے حکومت پنجاب کے مطالبے پر ملک بھر میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے خوردنی تیل اور گھی کی قیمتیں 15 روپے فی کلو تک کم کی ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے باوجود حکومت پنجاب اور ضلی انتظامیہ گھی ملزمالکان اور دکانداروں کو ہراساں کررہی ہے۔ جس کی پر زور مذمت کی جاتی ہے۔ اراکین نے کہا کہ گھی ملز ایسوسی ایشن قیمتیں طے نہیں کرسکتی لیکن مارکیٹ فورسز کو گھی کی قیمتیں طے کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایسوسی ایشن نے مسابقتی کمیشن کو بھی اس معاملے میں فریق بننے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ خوردنی تیل اور گھی کی قیمتیں مستقل بنیادوں پر طے کی جائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا، قیمتوں کے تعین کے لیے تیرہ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو پنجاب حکومت سے دوبارہ مذاکرات کا آغاز کرے گی تاکہ عوام اور گھی ملزمالکان کے مفادات کو یقینی بنایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :