چین کا اکیسویں صدی کا میری ٹائم ملک روڈ منصوبہ ایک تاریخی اور انقلابی اقدام ہے ،سرتاج عزیز ،پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ اس ہمہ گیر منصوبے کا مرکزی جزو ہے ،مشیر خارجہ کا خطاب ،پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہش مند ہے، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری،پاکستان، استنبول پراسیس کے مشترکہ صدر کے طور پر افغانستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے ، مل کر معاملات کو آگے بڑھائیں گے ،خطاب

بدھ 29 اپریل 2015 00:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2015ء) امورخارجہ کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ چین کا اکیسویں صدی کا میری ٹائم ملک روڈ منصوبہ ایک تاریخی اور انقلابی اقدام ہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار منگل کو اسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے ایشیاء ، افریقہ اور یورپ کے تمام ملکوں کو اس بات کا سبق ملتا ہے کہ وہ محاذ آرائی کی بجائے ایک دوسرے سے تعاون کریں اور متحارب اقتصادی بلاکس بنانے کے بجائے خطوں اور براعظموں کے درمیان روابط پیدا کریں۔

مشیر نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ اس ہمہ گیر منصوبے کا مرکزی جزو ہے۔انہوں نے کہاکہ چین تذویراتی اوراقتصادی دونوں لحاظ سے سب سے زیادہ قابل بھروسہ اتحادی کے طورپر سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آئندہ تین برسوں کے دوران مجموعی تجارت کو بیس ارب ڈالرز سے تجاوز کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہاکہ چین کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت توانائی ، بنیادی ڈھانچے اور صنعتی شعبوں میں چھیالیس ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں مدد ملے گی۔

مشیر نے کہاکہ عالمی معاشی طاقتیں بالخصوص امریکہ چین اور دوسری ابھرتی ہوئی طاقتوں کے تناظر میں اپنی جگہ پھر بنانے کیلئے ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں اپنی موجودگی متوازن بنارہے ہیں تاہم سرتاج عزیز نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جموں وکشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے مذاکرات میں گزشتہ دو عشروں میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے اوراب یہ تقریبا معطل ہیں۔

ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسیس کی استقبالیہ تقریب سے خطاب میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پرامن، خوشحال اور مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ افغانستان میں امن کے لیے عالمی اور علاقائی تعاون ضروری ہے۔اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان، استنبول پراسیس کے مشترکہ صدر کے طور پر افغانستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ دونوں ممالک مل کر معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔ پاک افغان حکام مئی میں دو طرفہ تعلقات مزید بڑھانے کے حوالے سے ملاقات کریں گے۔ سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا ممالک کا وزارتی اجلاس نومبر میں ہوگا جس میں افغان امن عمل کو کامیابی سے آگے بڑھانے پر غور ہوگا۔