اسلام آباد میں تاجروں کی کامیاب ہڑتال سے حکومت کی آنکھیں کھل جانی چاہییں،مزمل حسین صابری

ثابت ہوگیا ہے تاجر برادری کو حکومت کا فیصلہ قبول نہیں ہے، رات 8بجے دکانوں کی بندش کا توانائی کی بچت سے کوئی تعلق نہیں ہے دکانوں کی زبردستی بندش سے اسلام آباد میں رہائش پذیر غیر ممالک کے افراد پر غلط اثر پڑ سکتا ہے حکومت تاجروں پر کوئی بھی حکم مسلط کرنے کی بجائے مشاورت سے فیصلے کرے اور تاجر برادری کے موقف کو اہمیت دے ،صدر اسلام آباد چیمبر کی خصوصی بات چیت

منگل 28 اپریل 2015 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے کہاہے کہ اسلام آباد میں تاجروں کی جانب سے کامیاب ہڑتال سے حکومت کی آنکھیں کھل جانی چاہیے،شٹر ڈاؤن سے ثابت ہوگیا ہے کہ تاجر برادری کو حکومت کا فیصلہ قبول نہیں ہے رات 8بجے دکانوں کی بندش کا توانائی کی بچت سے کوئی تعلق نہیں ہے دکانوں کی زبردستی بندش سے اسلام آباد میں رہائش پذیر غیر ممالک کے افراد پر غلط اثر پڑ سکتا ہے حکومت تاجروں پر کوئی بھی حکم مسلط کرنے کی بجائے مشاورت سے فیصلے کرے اور تاجر برادری کے موقف کو اہمیت دے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ رات کے 8 بجے دکانوں کی بندش کا فیصلہ اسلام آباد کے تاجر کسی صورت قبول نہیں کریں گے کیونکہ نماز مغرب کے بعد 8بجے کا وقت ہوجاتا ہے اور سرکاری دفاتر سے واپس آنے والے رات کو ہی گھروں سے شاپنگ کیلئے نکلتے ہیں انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے مہینے میں تو عوام کی بڑی تعداد نماز تراویح کے بعد شاپنگ کے لئے گھروں سے نکلتی ہے اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تاجر برادری کیلئے رات 8 بجے دکانیں بند کرنا ممکن نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت کو توانائی بحران کا سامنا ہے تو اس کو حل کرنے کے لئے تاجر برادری تعاؤن کر سکتی ہے اور لوڈشیڈنگ کے دوران بجلی کے متبادل ذرائع استعمال کریں گے انہوں نے حکومت کی طرف سے رات 8بجے دکانیں بند کرانے کے فیصلہ کے خلاف پرامن اور پرزور احتجاج کا مظاہرہ کرنے کیلئے منگل کو اسلام آباد میں کامیاب ہڑتال کرنے پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ تاجر برادری نے اس مسئلے پر متفقہ موقف اپنا کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے مکمل طور پر متحد ہیں انہوں نے کہا کہ جناح سپر، سپر مارکیٹ، بلیو ایریا، آبپارہ، ایف ٹن مرکز اور پشاور موڑ سمیت اسلام آباد کی تمام اہم مارکیٹںمیں تمام دکانیں اور کاروبار بند رہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تاجر رات 8بجے دکانیں بند کرانے کے حکومتیفیصلہ کی بالکل حمایت نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا تاجروں نے کامیاب شٹرڈاؤن ہڑتال کر کے یہ واضع پیغام پہنچا دیا ہے کہ وہ حکومت کے یکطرفہ فیصلوں کو قبول نہیں کریں گے لہذا وقت کاتقاضایہ ہے کہ حکومت ان کے تحفظات کی طرف توجہ دے اور اس مسئلے پر تاجر برادری کو پوری طرح اعتماد میں لے۔انہوں نے تمام تاجر تنظیموں کے رہنماؤں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی اپنی مارکیٹ میں ہڑتال کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی بجلی کی بچت میں سنجیدہ ہے تو وہ پورے ملک کیلئے یکساں پالیسی بنائے اور صرف اسلام آباد کے تاجروں کو جلدی دکانیں بند کرنے پر مجبور نہ کرے کیونکہ ایسے اقدامات امتیازی تاثر کے عکاس ہیں اور ان سے معیشت کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے امید ظاہر کہ کہ تاجر آئندہ بھی اہم معاملات پر اسی اتحاد و یکجہتی کا مظاہر ہ کریں گے کیونکہ متحد ہو کر ہی وہ اپنی آواز کو مضبوط انداز میں متعلقہ حکام تک پہنچا سکتے ہیں اور اپنے حقوق کا بہتر تحفظ کر سکتے ہیں۔ ۔

متعلقہ عنوان :