ایف پی سی سی آئی کو ریا کی تا جر برا دری کو پاکستان میں سر مایہ کا ری کیلئے تعاون کر نے کو تیا ر ہے، قائم مقام صدر عبدالرحیم جانو

منگل 28 اپریل 2015 22:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) ایف پی سی سی آئی کو ریا کی تا جر برا دری کو پاکستان میں سر مایہ کا ری کے مواقع تلا ش کر نے میں تعاون کر نے کے لیے اپنا کردار ادا کر نے کو تیا ر ہے ۔ یہ یقین دھا ئی فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے قائم مقام صدر عبدالرحیم جانو کر اچی میں مقیم جنوبی کو ریا کے قو نصل جنرل لی چنگ ہی کو دلائی جنہوں نے ایف پی سی سی آئی کے ہیڈآفس کے دورہ کیا ۔

اس ملاقات کے دوران ایف پی سی سی آئی کے نائب صدوروسیم وہرا، شاہنواز اشتیاق ، ایف پی سی سی آئی کے سیکریٹر ی جنرل ایم اے لو دھی،ڈائر یکٹر جنرل آر اینڈ ڈی ڈاکٹر ایو ب مہراور دیگر ممبرا ن بھی مو جو د تھے۔ عبدالر حیم جا نو کا کہنا تھا کہ کئی دہا یو ں سے پاکستان اور کوریا کے آپس میں دوستا نہ تعلقا ت رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

دو نو ں جا نب سے علا قا ئی اور بین الا اقوامی امور پر تعاون کا جذ بہ رہا ہے ۔

کو ریا ٹیکنالوجی کا عالمی مر کز رہا ہے جبکہ پاکستان اور کو ریا کے در میان مو جو د ہ وقت ایک ار ب 20کروڑ امریکی ڈالر کی تجا رت ہے جبکہ دو نو ں ملکوں میں در آمد ایک کروڑ 20لا کھ ڈا لر اور کو ریا سے پاکستان کے لیے برا ٓمد 7کروڑ 70لاکھ امر یکی ڈالر ہو ئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دو نو ممالک کے در میان دو ستا نہ تعلقات ہیں اور مزید وفود بھیج کر نما ئشو ں کا انعقاد کر کے اور ڈاریکٹ پروازیں را ئج کر کے دو نو ں مما لک کی در میان تا جرو ں کو مزید سہو لیا ت فر اہم کی جا سکتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بہتر کو الٹی کی چا ول اور ٹیکسٹائل کی درآمد میں کلید ی کردار ادا کر رہا ہے ۔ رائیس ایکسپورٹ کا رپوریشن جو ایک آئینی ادارہ ہے وہ سال 2018تک چا ر ار ب امریکی ڈالرکا ایکسپورٹ کا ٹا ریکٹ حاصل کر نے کا ارادہ رکھتا ہے۔اس موقع پر قو نصل جنرل لی چنگ ہی نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ دو نو ں ممالک دو طرفہ تعلقا ت کو فر وغ ملا ہے ۔

ایف پی سی سی آئی ایک اہم پلیٹ فا رم ہے جو جنوبی کو ریا کی صنعتوں کو پاکستانی منڈیو ں تک رسائی دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کو ریا تجا رت کے لحا ظ سے دنیا کی آٹھو یں بڑ ی معیشت ہے جس کا تجا رتی حجم ایک کھر ب ڈالر سالانہ سے بھی زائد ہے ۔ ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدر وسیم وہرا نے کہا کہ کو ریا پاکستان کے اند گا ڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی صنعت کی اسپیئر پارٹس میں بنا نے میں وسیع سر مایہ کا ری کر سکتا ہے ۔

عبدالرحیم جانو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کو ریا کے در میان کئی اشیا ء پر قر یبی تعاون مو جو دہے اور وہ کپڑہ ، چمڑا جا ت ، خوارک اور ان سے بنا ئی ہو ئی اشیا ء ، پلو ں کے سامان ، سمندرکے تفریحی مقامات اور الیکٹرانک اشیا ء میں تعاون کر سکتے ہیں ۔ کو ریا ،افغانستا ن اور سینٹر ل ایشیا ئی ممالک کے لیے پاکستان کو شاہراہ کے طور پر استعمال کر سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستاناور کو ریا کے در میان مختلف کمپنیوں کے در میان مضبو ط تعاون مو جو دہے جیسا کہ ہنڈڈائی ، سیم سنگم ڈائیوو وغیرہ ۔ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال کو حوالہ دیتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ سال 1960میں پاکستان کی تجا رتی درآمد کو ریا سے چا ر گنا زائد تھی ۔ اب ملک کے اند ر امن وامان کی صورتحال اور خا ص طور پر کرا چی مٰں بہتر ہے لہذا سر مایہ کا ری کے لیے پاکستان میں آئیڈل صورتحال ہے ۔ کو ریا پاکستا ن میں سر ما یہ کاری کر سکتا ہے خاص طور پر ہا ؤسنگ میں ۔ انہوں نے اس امید کا اظہا ر کیا کہ پاکستان صنعت وتجا رت کے وزیر کا کوریا متو قع دور ہ دو نوں ممالک کے در میان سنگ میل ثابت ہو گا اور معا شی تعا ون میں بھی سو دمند ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :