صوفیانہ تعلیمات کے ذریعے ہی انتہا پسندی اور تخریبی سوچ کو شکست دی جاسکتی ہے ،جے یوپی

منگل 28 اپریل 2015 22:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) صوفیانہ تعلیمات کے ذریعے ہی انتہا پسندی اور تفکری سوچ کو شکست دی جاسکتی ہے خواجہ معین الدین چشتی نے اپنے کردار سے لاکھوں کافروں کو حلقہ بگوش اسلام کیا، داعش، القاعدہ اور طالبان جیسے گروہوں کوخار جیت کا تسلسل قرار دینے والے ڈاکٹر خالد الغامدی اپنے ملک کے فتویٰ سازوں کو لگام دیں ،یہ بات جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے مومن آباد اورنگی ٹاؤن میں فیضان رضا ویلفیئر سوسائٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ عظیم الشان عرس خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی اجمیری کے اجتماع سے اپنے خصوصی خطاب میں کہی۔

عرس کی صدارت جے یو پی کراچی کے سینیئر نائب صدر مفتی رفیع الرحمن نورانی نے کی۔ علامہ قاضی احمد نورانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام میں انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں تکفیری فکر کا پرچار کرنے والوں نے پر امن مسلمانوں کو اسلام سے خارج قرار کر کے ان کے قتل کو اپنا شعار بنالیا ہے،جب کہ در اصل یہ عناصر خود فتنہ خوارج کا تسلسل ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے مسجد الحرام مکہ مکرمہ کے امام ڈاکٹر خالد الغامدی سے مطالبہ کیا کے اگر ان کو خارجی فتنوں کی گمراہی کا واقعی احساس ہو گیا ہے اور وہ دنیابھر کے مسلمانو ں کو قرآن و سنت پہ جمع ہو نے کی دعوت دے رہے ہیں۔

تو ان کو چاہیے کہ وہ سب سے پہلے سعودی عرب کے ان فتویٰ سازوں کو لگام دیں جن کے شرک و بدعات کے فتویٰ مسلمانوں میں تفریق پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں انھوں نے عہد کیا کہ اولیا کرام نے اسلام کی تبلیغ پیٹرول ڈالر اور ریال کے زور پر نہیں بلکہ حضور اکرم ؐ کے اخلاق کو اپنا کرکرتے رہیں گے اگر اﷲ کے ولیوں کے مسلک پر چلنے والوں پر فتوے لگائے جائیں گے تو دنیا کے مسلمان فرقوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔