وزیراعلیٰ سندھ سے جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو کی سربراہی میں 5رکنی وفد کی ملاقات

منگل 28 اپریل 2015 21:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو کی سربراہی میں آئے ہوئے 5رکنی وفد سے تفصیلی ملاقات کی۔ وفد میں سائین مولانا عبدالقیوم ھالیجوی نائب امیر سندھ،مولانا عبدالکریم عابدسرپرست اعلیٰ سندھ جے یو آئی، محمد اسلم غوری ڈپٹی سیکریٹری جنرل جے یو آئی اور قاری محمد عثمان نائب امیر جے یو آئے شامل تھے ۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاونین خصوصی وقار مہدی، راشد ربانی، آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات میں مولانا راشد محمود سومرو کی طرف سے پیش کردہ مسائل کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس کو ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل میں ملوث باقی ایک ملزم کو بھی گرفتار کرنے کا حکم دیا اور اس کے ساتھ مولانا راشد محمود سومرو کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے جے یو آئی کو ضلعی اور تعلقہ سطح پر درپیش مسائل کی چھان بین کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور جی یو آئی کے نمائندگان پر مشتمل کمیٹیاں بھی تشکیل دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے مزار پر بھی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ملاقات میں مولانا راشد محمود سومرو،جوکہ مقتول جے یو آئی رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے صاحبزادے ہیں، نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس سے متعلق چند مسائل پیش کئے اور ملوث 6 ملزمان میں سے 5- کی گرفتاری کے بعد بقایا ایک ملزم کی گرفتاری کی درخواست کی اور اپنی جماعت کے مدارس سے متعلق چند درپیش مسائل بھی وزیراعلیٰ سندھ کے سامنے پیش کئے۔

مولانا راشد محمود سومرو نے یکم مئی کو سکھر سے کراچی کی اعلانیہ ریلی منسوخ کرنے کا اعلان کیا اور اس ریلی کو تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ حرمین شریفین کے جلوس میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا جس کیلئے کراچی میں جگہ کا تعین مقامی ایڈمنسٹریشن سے مشورہ کے بعد طے کیا جائیگا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ چونکہ ان کا قتل ایک ھائی پروفائیل کیس تھا، لیکن سندھ پولیس انتہائی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6- میں 5ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرلیا اور باقی ایک ملزم بھی بہت جلد گرفتار ہوجائیگا۔

مدرسوں سے متعلقہ مسائل کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ ایک وفاقی سبجیکٹ ہے اور ہم نے تمام پارٹیوں بشمول جے یو آئی(ایف) کی رضامندی سے سندھ پولیس اور رینجرز کو غیر رجسٹرد مدارس کے خلاف فوری ایکشن لینے کیلئے فری ہینڈ دے دیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفدکویقین دلایا کہ ان کو نشانہ نہیں بنایا جائیگا اوریہ ٹارگیٹیڈ آپریشن بغیرکسی امتیاز کے جاری رہے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے جے یو آئی (ایف) کی شکایات کے ازالے کیلئے ضلعی اور تعلقی سطح پر ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں جے یو آئی (ایف) کے نمائندگان پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دیں تاکہ ان کے مسائل کو میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جائے۔ جے یو آئی کے وفد نے ٹارگیٹیڈآپریشن اور اس کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دھانی کرائی۔اجلاس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی سیاسی دلچسپی کے معاملات پر بھی گفت و شنید کی اور باالخصوص آنے والے بلدیاتی انتخابات میں اتحاد قائم کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس سلسلے میں اپنے معاونین خصوصی وقار مہدی اور راشد ربانی کو جے یو آئی(ایف) سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :