حکومت زرعی شعبے کے فروغ کو اولین ترجیح دے رہی ہے ٗ 2017تک سات فیصد شرح نمو حاصل کرنا چاہتے ہیں ٗوزیر خزانہ

زراعت، انفرسٹرکچر، توانائی اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں ترقی سے 2017-18ء تک 7 فیصد تک کا اقتصادی نمو کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے ٗ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا خطاب

منگل 28 اپریل 2015 20:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت زرعی شعبے کو فروغ دینے کو اولین ترجیح دے رہی ہے جس کا مقصد2017تک سات فیصد شرح نمو حاصل کرنا ہے ٗ زراعت، انفرسٹرکچر، توانائی اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں ترقی سے 2017-18ء تک 7 فیصد تک کا اقتصادی نمو کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے ٗ ڈبلیو ایچ آر فنانسنگ سے چھوٹے کاشتکاروں کو مالی خدمات کی فراہمی کیلئے بینکوں کو سہولت ملے گی وہ منگل کو متنوع زرعی امداد کے بارے میں دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شرح نمو ۔

بڑھانے کی خاطر کاشتکاروں کیلئے جلد قرضے فراہم کرنے کی سہولت کا آغاز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو تیز تر ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور کاشتکاری کے بہترین طریقے متعارف کرا کر خوراک کا تحفظ یقینی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے زرعی قرضوں کو پانچ سو ارب روپے تک بڑھا دیا ہے۔

وزیر خزانہ نے دنیا کے دیگر ملکوں سے مسابقت کیلئے مختلف اقسام کی فصلیں متعارف کرانے پر زور دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں زرعی پیداوار میں بہتری لانے، کاشتکاری کے جدید طریقے روشناس کرانا، مارکیٹ تک رسائی بڑھانے، فارمنگ کو مارکیٹ سے منسلک کرنے اور کاشتکاروں تک فوائد پہنچانے میں مدد ملے گی۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ حکومت زرعی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی کیلئے مالیاتی شعبہ کو سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہاکہ وہ پاکستان میں ویئر ہاؤس ریسپٹ فنانسنگ سسٹم کی ترقی کیلئے فریم ورک کی تشکیل سے متعلق کوششوں میں ذاتی طور پر شامل ہیں اس سلسلہ میں انہوں نے تقریباً ایک سال پہلے فنانشل اینوویشن چیلنج فنڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈبلیو ایچ آر فنانسنگ سے چھوٹے کاشتکاروں کو مالی خدمات کی فراہمی کیلئے بینکوں کو سہولت ملے گی۔

متعلقہ عنوان :