کراچی،5اپریل کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس چنگ چی رکشوں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی کرنے سے قاصر

منگل 28 اپریل 2015 20:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) ڈی آئی جی ٹریفک امیر احمد شیخ کی جانب سے چنگ چی رکشوں کے خلاف کارروائی کے لیے دی گئی 25اپریل کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس ان رکشوں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے ۔ذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹروں کا دعویٰ ہے کہ ہم فی چوکی ٹریفک پولیس کو 2سے 3ہزار روپے ادا کرتے ہیں ۔جس کی وجہ سے ٹریفک پولیس اہلکار ہمارے خلاف نہیں کرتے ہیں ۔

ڈی آئی جی ٹریفک نے 25اپریل تک چنگ چی کو بند کرانے کے احکامات جاری کیے تھے ۔تاہم ہیڈ محرروں تک رشوت کی رقم پہنچنے پر چنگ چی رکشوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جاسکی ۔کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں بدترین ٹریفک جام کا مسئلہ جوں کا توں نظر آرہا ہے ۔رکشوں کے غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے وہاں پر جرائم پیشہ افراد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور منشیات فروشی بھی اپنے عروج پر ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ شریف خاندانوں کی خواتین کو رکشوں میں سفر کے دوران جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں ۔رکشوں میں اوباش نوجوان انہیں تنگ کرتے ہیں ۔جبکہ رکشہ ڈرائیورز جرائم پیشہ افراد سے مل کر سنسنان جگہ پر رکشوں کو روک کر اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مسافروں کو لوٹ لیتے ہیں ۔شہر میں قائم رکشوں کے اڈوں میں سرجانی ،اولڈ سٹی ایریا ،لیاری ،جمشید کوارٹر ،لسبیلہ ،پرانی سبزی منڈی ،گلشن اقبال ،صفورا گوٹھ ،ملیر ،کورنگی ،لانڈھی ،شاہراہ فیصل ،ڈیفنس ،محمود آباد ،قیوم آباد ،سلطان آباد ،کیماڑی ،گذری ،شیر شاہ ،بلدیہ ،سائٹ اور دیگر علاقے شامل ہیں ۔

ان تمام علاقوں سے ٹریفک پولیس کی 94چوکیوں کے اہلکار 100سے زائد چنگ چی رکشوں کے اڈوں سے 2سے 3ہزار روپے ماہانہ کی بنیاد پر وصول کرتے ہیں ۔جبکہ صرف سرجانی چوکی کی چنگ چی رکشوں کی آمدنی 2لاکھ روپے ماہانہ ہے ۔اس رقم میں ٹریفک پولیس کی دیگر وصولیاں شامل نہیں ہیں ۔اگر 2لاکھ روپے پر چوکی کا ماہانہ حساب لگایا جائے تو شہر میں قائم 94چوکیاں چنگ چی رکشوں کے اڈوں سے ماہانہ کروڑوں روپے وصول کررہی ہیں ۔

جبکہ ٹریفک پولیس اہلکار شہر میں قائم نوپارکنگ ایریا ز سے بھی کروڑوں روپے کی رقم وصول کررہے ہیں ۔اسی طرح کی غیر قانونی طور پر قائم کی گئی چوکیوں میں کام کرنے والے ملازمین نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے تنخواہ نہ ملنے پر ہڑتال کررکھی ہے جس سے ٹریفک پولیس کی اضافی آمدنی بند ہوگئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :