سپیشل برانچ کے ہیومن ریسورس اور ٹیکنیکل ونگز کو فعال اور متحرک بنایا جائے گا، نئی بھرتیاں بھی ہوں گی، افسروں کو کارکردگی کی بنیاد پر خصوصی مراعاتی پیکیج دیا جائے گا، پنجاب بھر میں اہم مقامات کی سکیورٹی مزید بہتر بنائی جائے، ملک دشمنوں عناصر کے عزائم ناکام بنانے کیلئے جانفشانی سے کام کیا جائے،پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے کرائم انٹیلی جنس سسٹم مرتب کر لیا ہے،ملک دشمن عناصر کی سرکوبی میں مدد ملے گی،غیرملکی باشندوں کی حفاظت کیلئے سپیشل پروٹیکشن فورس تیار کی جا رہی ہے، فورس میں بھرتیوں کا عمل جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا امن عامہ سے متعلق اجلاس سے خطاب اجلاس میں سپیشل برانچ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے جامع پروگرام پر عملدرآمد کی منظوری

منگل 28 اپریل 2015 19:01

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت آج یہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں امن عامہ کی مجموعی صورتحال ، سکیورٹی انتظامات، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے ضمن میں پیش رفت، سپیشل برانچ کی تنظیم نو اور سپیشل پروٹیکشن فورس کے علاوہ انٹیلی جنس نظام کو بہتر بنانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے تمام متعلقہ ادارے باہمی کوآرڈینیشن کے تحت کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔ اپنی نسلوں کو محفوظ اور پرامن پاکستان دینے کا وعدہ پورا کریں گے۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے سپیشل برانچ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے جامع پروگرام پر عملدرآمد کی منظوری د یتے ہوئے کہا کہ سپیشل برانچ کے ہیومن ریسورس اور ٹیکنیکل ونگز کو فعال اور متحرک بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سپیشل برانچ کی تنظیم نو کے عمل کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جائے اور اس ضمن میں شارٹ اور میڈیم ٹرم حکمت عملی وضع کی جائے۔

وزیراعلیٰ نے سپیشل برانچ میں نئی بھرتیوں کی بھی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ سپیشل برانچ میں تعینات افسروں اور اہلکاروں کو کارکردگی کی بنیاد پر خصوصی مراعاتی پیکیج دیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں 10 روز کے اندر کارکردگی کی بنیاد پر خصوصی مراعاتی پیکیج کو حتمی شکل دے کرسفارشات پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیشل برانچ میں تعینات افسروں اور اہلکاروں کی استعدادکار بڑھانے کیلئے تربیت پر خصوصی توجہ دی جائے اور اس ضمن میں ریفریشر کورسز کا اہتمام کیا جائے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ سپیشل برانچ میں نئے بھرتی ہونے والے افسروں اور اہلکاروں کی کسی اور جگہ ٹرانسفر نہیں ہو سکے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سپیشل برانچ کے ریسرچ و ڈویلپمنٹ ونگ اور ٹیکنیکل انٹیلی جنس کو مزید بہتر بنانے پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس سکول کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ غیرملکی باشندوں کی حفاظت کیلئے سپیشل پروٹیکشن فورس تیار کی جا رہی ہے۔

سپیشل پرو ٹیکشن فورس کیلئے شفاف طریقے سے نئی بھرتی کا عمل جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ و زیراعلیٰ نے پنجاب بھر میں اہم مقامات کی سکیورٹی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمنوں کے عزائم ناکام بنانے کیلئے جانفشانی اور جذبے سے کام کیا جائے اور سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے کرائم انٹیلی جنس سسٹم مرتب کر لیا ہے جس سے ملک دشمن عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا سکے گی اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے عناصر کی سرکوبی میں مدد ملے گی۔

وزیراعلیٰ نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین کو کرائم انٹیلی جنس سسٹم مرتب کرنے پر مبارکباد دی اور ان کی کارکردگی کی تعریف کی۔ اراکین اسمبلی صوبائی رانا ثناء اﷲ، زعیم حسین قادری، معاون خصوصی رانا مقبول احمد، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹریز داخلہ، متعلقہ سیکرٹریز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔