3 مئی کوگستاخانہ خاکوں کی نمائش اعلانیہ دہشت گردی ہے، شاہ اویس نورانی

آزاد ی اظہار کے نام پر مذاہب کے درمیان نفرت بڑھائی جا رہی ہے،رہنما ء جمعیت علماء پاکستان

منگل 28 اپریل 2015 18:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دشمنان اسلام اور شرپسند عالمی سامراج نے ایک بار پھر دنیا بھر کے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کیلئے اور عالمی امن کو سبوتاژ کرنے کی جسارت کی ہے، ۳ مئی کے دن ایک بار پھر گستاخانہ خاکے بنا کر دنیا بھر میں مسلمانوں کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ مسلمان امن اور صبر کے دامن کو چھوڑ اپنے نبی کریمﷺ کی حرمت کے دفاع کے لئے عالمی سامراج اور شرپسند عناصر کو جواب دیں، آزادی اظہار ہر انسان کا بنیادی حق ہے مگر یہ کیسا اظہار ہے جس سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے مذہب کے پیروکاروں کو اشتعال دلایا جائے اور ان کے جذبات کے ساتھ کھیلا جائے، گستاخانہ خاکوں سے دنیا بھر میں تمام مذاہب کے درمیان کشیدگی بڑھے گی، آزادی اظہار کے نام پر انبیاء، صحابہ، اور محترم ہستیوں کی ذات پر کیچر اچھالنا اور انہیں برا بھلا کہنا کسی بھی مذہب میں درست نہیں ہے، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے جے یو پی کراچی ڈویژن کے ارکان اور علماء سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پاکستان کو عالمی سطح پر اس مذموم عمل اور سازش کے خلاف بھرپور احتجاج کرنا چاہیے اور او آئی سی کو اس بارے میں فعال بنانا چاہیے، تاکہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جا سکے، جمعیت علماء پاکستان کے تحت ملک گیر تحفظ ناموس رسالتﷺ مہم چلائی جائے گی، علماء اور دانشوروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کے ناموس رسالتﷺ کی اہمیت اور مقام مصطفیﷺ کے حوالے سے ان کے ذہنوں کو پختہ کریں، آپ ﷺ کی ذات کو متنازع بنانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، انہوں نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اسلامی شعار، مقام مصطفیﷺ، ناموس رسالتﷺ اور اہم معاملات پر اپنا کردار ادا کرے ۔

متعلقہ عنوان :