چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے پولیس کی مد د سے شدید تشدد کا شکار ہونیوالی 8سالہ معصوم بچی کو منہ بولے والدین سے بازیاب کرا لیا

آٹھ سالہ رمیزہ ہماری بیٹی نہیں 20ہزار روپے میں خرید کر لائے ، ملزمان کا بیان ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی نوٹس لے لیا

منگل 28 اپریل 2015 17:50

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے پولیس کی مد د سے شدید تشدد کا شکار ہونے والی آٹھ سالہ معصوم بچی کو منہ بولے والدین سے بازیاب کرا لیا،بچی کوطبی امداد کے لئے ہسپتال داخل کر ادیا گیا ،ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے انکشاف کیا کہ ہے کہ آٹھ سالہ رمیزہ انکی بیٹی نہیں بلکہ وہ اسے خرید کر لائے ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔

سبزہ زار کی رہائشی آٹھ سالہ رمیزہ کو منہ بولے والدین امین اور ثمینہ بی بی شدید تشدد کا نشانہ بناتے ۔ اطلاع ملنے پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے پولیس کی مدد سے بچی کو بازیاب کروا لیا ۔ بازیاب کروائی گئی رمیزہ کے جسم اور چہرے پر شدید تشدد کے نشانات بھی پائے گے۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزمان بچی کو خرید کر لائے اور تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی انتہائی خوفزدہ ہونے کے باعث کوئی بھی بات کرنے سے قاصر ہے۔ تشدد کا نشانہ بنانے والے سوتیلے والدین کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ایس پی انویسٹی گیشن صدر عمارہ اطہر کا کہنا ہے کہ معصوم پر تشدد کی اطلاع ملتے ہی حرکت میں آئے اور رات گئے ملزمان کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیاگیا۔ سنگدل ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کرنے کے ساتھ یہ بھی انکشاف کیا ہے ہ انہوں نے بچی کو بیس ہزار روپے کے عوض خریدا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے لواحقین کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی صباصادق کا کہنا ہے کہ بچی کو علاج کے لئے منتقل کر دیا گیا ہے جس کے بعد یہ ان کی حفاظت میں رہے گی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی لاہور کے علاقے سبزہ زار میں 8 سالہ لے پالک بچی پر بدترین تشدد کی خبر کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ معصوم بچی پر تشدد کرنے والے میاں بیوی کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور متاثرہ بچی کو علاج معالجے کی بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :