سندھ اسمبلی، ممتاز معالج ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرارداد متفقہ طور پر منظور

سول ہسپتال کراچی کا نام ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی سول ہسپتال کراچی رکھا جائے،خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ،ارکان کا خراج تحسین

منگل 28 اپریل 2015 17:44

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء ) سندھ اسمبلی نے ممتاز معالج ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی اور یہ سفارش کی کہ سول اسپتال کراچی کا نام ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی سول اسپتال کراچی رکھا جائے ۔ یہ قرار داد پاکستان مسلم لیگ ( فنکشنل) کے رکن سعید خان نظامانی نے پیش کی تھی ۔

قرار داد میں کہا گیا کہ یہ اسمبلی پاکستان کے عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد پر ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا اور وہ جس انداز میں کام کرتے ہیں ، وہ ہمارے لیے مثال ہے ۔ اﷲ کا ان پر کرم ہو ۔ قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ میرا ڈاکٹر رضوی سے 1970 ء سے تعلق ہے ۔

(جاری ہے)

ان کی خدمات ہمیشہ عوام الناس کے لیے رہیں ۔ ہماری ترغیب پر ڈاکٹر رضوی نے جگر کی پیوند کاری کے مراکز قائم کیے ۔ ہم نے ہی ان سے کہا تھا کہ ان مراکز کی تمام ضرورتیں سندھ حکومت پوری کرے گی ۔میں ان کی عظیم خدمات کو سلام پیش کرتا ہو ں ۔ سعید خان نظامانی نے کہاکہ ڈاکٹر رضوی کی انسانیت کے لیے عظیم خدمات ہیں ۔ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن ( ایس آئی یو ٹی ) میں جدید ترین طریقوں سے علاج کیا جاتا ہے اور یہاں امیر اور غریب میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہاکہ ڈاکٹر ادیب رضوی عظیم ہستی ہیں ۔ میں انہیں فرشتہ سمجھتا ہوں ۔ ان جیسے لوگ جن معاشروں میں ہوتے ہیں ، وہاں مسائل ختم ہو جاتے ہیں ۔ وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد میں ان کے پاس خود چل کر 8 مرتبہ گیا اور انہوں نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ، انہیں حل کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اس سال جون میں جگر کی پیوند کاری کے تین مراکز کا افتتاح ہو گا ۔

ایک مرکز ڈاکٹر ادیب رضوی الحسن رضوی کے نام پر ایس آئی یو ٹی میں ہو گا ۔ دوسرا مرکز ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں اور تیسرا گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں قائم ہو گا ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ کی یہ ہدایت ہے کہ ڈاکٹر رضوی کا کوئی کام ایک دن کے لیے بھی نہیں روکا جائے ۔ فوراً وہ کام کیا جائے ۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمدنے کہاکہ ڈاکٹر ادیب رضوی واقعی فرشتہ ہیں ۔

ان کی خدمات کو جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے ، وہ کم ہے ۔ ان کی زندگی میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سول اسپتال کراچی ان سے منسوب کیا جائے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی نے کہاکہ ڈاکٹر رضوی نے ناممکن کاموں کو ممکن بنایا ۔ انہوں نے پوری زندگی انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کر دی ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے ڈاکٹر محمد رفیق بانبھن نے کہاکہ ڈاکٹر رضوی چالیس پچاس سال سے خدمت کر رہے ہیں ۔

حکومت ان کے ادارے کے لیے الگ بجٹ مختص کرے ۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن خیر النساء مغل نے کہاکہ ڈاکٹر رضوی کے انسٹی ٹیوٹ میں غریب ار نادار مریضوں کا بھی امیروں کی طرح علاج ہوتا ہے ۔ ان کے ادارے میں کوئی وی آئی پی روم نہیں ہے ۔ ان کے لیے سب برابر ہیں ۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر ظفر کمالی نے کہاکہ ڈاکٹر رضوی نے دنیا کو بتا دیاہے کہ اگر انسان اپنا کام سچائی اور دیانت داری سے کرے توپھر کوئی کام ناممکن نہیں ہے ۔

ایم کیو ایم کے محمد حسین ، نائلہ منیر ، پیپلز پارٹی کے سید ناصر حسین شاہ ، مسلم لیگ (فنکشنل) کے نند کمار ، پیپلز پارٹی کے تیمورتالپور ، صوبائی جام خان شورو ، پیپلز پارٹی کے امداد علی پتافی اور ڈاکٹر سکندر شورو نے بھی قرار دادپرخطاب کیا اور ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کی انسانیت کے لیے عظیم خدمات پر انہیں شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔ اس کے بعد سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کے رکن سیف الدین خالد کی پیش کردہ قرار داد بھی اتفاق رائے سے منظور کر لی ، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سندھ وفاقی حکومت سے رابطہ کرے اور اس سے کہے کہ اورنگی ٹاؤن میں لوگوں کی سہولت کے لیے نادرا کے کم از کم دو مراکز کھولے جائیں ۔