ممکنہ بارشوں کا خدشہ ، ہمیں پرانی غلطیاں نہیں دہرانی چاہیے ،حلیم عادل شیخ

این ڈی ایم اے ،پی ڈی ایم اے کو آپس میں کوارڈینیشن کے ساتھ ملکر قدرتی آفات کا مقابلہ کرنا چاہیے،صدر مسلم لیگ (ق)سندھ

منگل 28 اپریل 2015 17:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء)مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے سندھ بھر میں ممکنہ بارشوں کے پیش نظر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت صوبے میں آندھی ،سیلاب ،اور زلزلوں سے بچنے کے اقدمات کرے۔قدرتی آفات کے دنوں میں اس سے قبل سندھ کی عوام کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ،اس بار ہمیں پرانی غلطیاں نہیں دھرانی چاہیے،اور این ڈی ایم اے ،پی ڈی ایم اے کو آپس میں کوارڈینیشن کے ساتھ ملکر قدرتی آفات کا مقابلہ کرنا چاہیے ۔

جس طرح علم ہوتے ہوئے بھی کے پی کے کی عوام کو لاوارث چھوڑدیا گیااسی طرح سندھ حکومت کواس واقعے سے سبق سیکھتے ہوئے اپنی عوام کو ممکنہ بارشوں سے بچانے کی کوشش کرنی چاہیے۔گزشتہ دور میں سندھ کے حکمرانوں نے اپنی بے حسی سے اس بات کو ثابت کردیا کہ یہ لوگ سندھ کی عوام کو اس معاشرے کا حصہ ہی نہیں سمجھتے ہیں، یہ ہی وجہ ہے کہ سندھ میں گزشتہ سیلابوں اور تیز بارشوں سے ہونے والی تباہی کے زخم ابھی بھرے نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری ایڈمنسٹرشین نعیم عادل شیخ ،اقبال شیخ ،رحمان شاہ اور فیصل یوسف سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ملاقات میں مسلم لیگ کے دیرینہ کارکن فیصل یوسف کو ان کی خدمات پر حلیم عادل شیخ کی جانب سے کراچی کا نائب صدر مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا۔اور امید ظاہر کی کہ وہ انسانی خدمت اور پارٹی کو مزید فعال کرنے میں اپناکردار اداکرتے رہیں گے ۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ انہیں اس وقت پشاور میں طوفانی بارشوں سے ہونے والی تباہی پر بہت حیرانگی ہے کہ حکومت کو پہلے سے علم تھا اس کے باجود انسانی جانوں کو بچانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے سندھ میں بھی اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہاں بھی طوفان اور شدید بارشوں کا خطرہ ہے جس کے لیے صرف رین ایمرجنسی کا الارم لگادینا مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ سندھ کی پوری ریاستی مشینری عوام کونقصانات سے بچانے پر لگانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کوسابقہ غلطیوں سے گریز کرنا ہوگا،اور اس بات کا احساس کرنا ہوگا کہ ان کواسمبلیوں تک پہنچانے والی کبھی لاوارث نہیں ہوسکتی کیونکہ سندھ میں اگر اس طرز کی بارشیں ہوئیں جس کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے تو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا جو پہلے سے غربت اور بے سروسامانی کا شکار عوام کے لیے کسی المیے سے کم نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا ملک میں اپوزیشن نام کی کوئی چیز نہیں جو اس بات کی طرف حکومت وقت کی توجہ مبزول کراسکے کہ عوام کے دکھ کیا ہیں اور یہ کہ ملک اس وقت کن مشکلات سے دوچار ہے جس کو دیکھو وہ یاتو جوڈیشل کمیش کمیشن کی بات کرتا ہے یا پھر وہ انتخابات کا رونا روتا ہے ان تمام معاملات میں کوئی ایک ایسا نہیں دکھائی دیتا جو عوام کی بات کرتا ہوا دکھائی دے اور اس کے حقوق کی جنگ لڑتا ہوانظر آئے، اس وقت جس انداز مین میڈیا اپنا کرداراداکررہا ہے اورعوامی ایشوز کو ہائی لائٹ کررہا ہے وہ قابل ستائش ہے جس پر یہ کہنا مناسب ہوگا کہ ملک میں اپوزیشن کا کردار اس وقت میڈیا ادا کررہاہے ۔