حسن ابدال، بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عروج پر پہنچ گئی

رہی سہی کسر بوسیدہ تاروں ،ناکارہ ٹرانسفارمر کی وجہ سے ہونیوالی بجلی کی خرابی نے نکال دی

منگل 28 اپریل 2015 17:28

حسن ابدال( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) حسن ابدال، بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عروج پر پہنچ گئی رہی سہی کسر بوسیدہ تاروں اور ناکارہ ٹرانسفارمر کی وجہ سے ہونے والی بجلی کی خرابی نے نکال دی۔حسن ابدال کے کئی محلوں کی بجلی گزشتہ تین روز سے بند ۔ حسن ابدال کے مقامیMPAاور چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے اوقاف و مذہبی امور محمد شاویز خا ن کی سفارش بھی کام نہ کرسکی۔

ا یس ڈی او سمیت دیگر عملہ ٹس سے مس نہ ہوا ۔اتوار کی رات بند ہونے والی بجلی منگل کے روز دن ایک بجے بحال ہوئی۔ہم کیا کریں ٹرانسفارمر کا بش خراب ہوا تھا جو ہمارے پاس دستیاب نہیں تھا 55سو روپے کا اپنی جیب سے راولپنڈی سے منگوا ہے اب عملہ اس کو لگا کر بجلی بحال کردے گا ۔صحافی کے اِستفسار پر لائن سپریڈنٹ محسن زیدی کا جواب۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق حسن ابدال اور گردونواح میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ دن بدن زور پکڑتا جارہے اِس کے ساتھ ساتھ بجلی کی بوسیدہ تاریں اور پرانے اور ناکارہ ٹرانسفارمر کی آئے روز کی خرابی نے عوام کو تگنی کا ناچ نچادیا ہے۔

واپڈا سب ڈویژن حسن ابدال کی شہری حدود میں واقع محلہ روشن پورہ،محلہ جناح کالونی،سخی نگر چوک اور اس سے ملحقہ گھروں اور دکانوں کی بجلی واپڈا کمپلینٹ آفس کے پاس لگے ہوئے بجلی کے ٹرانسفارمر کا بوش خراب ہونے کے باعث 26اپریل بروز اتوار رات دس بجے بند ہوئی جس کی بحالی تین روز کے ممکن ہوئی ۔اِس دوران صحافیوں نے ایس ڈی او واپڈا حسن ابدال سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر موصوف نے فون اُٹھانے کی زحمت گوارہ نہیں جبکہ بعد ازاں لائن سپریڈنٹ محسن زیدی اور حسن ابدال کے مقامی MPAاور چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے اوقاف و مذہبی امور محمد شاویز خان کو بھی ساری صورت حال سے آگاہ کیا گیا مگر اِس کے باجود ایس ڈی او واپڈا اور دیگر عملہ ٹس سے مس نہ ہوا اور اپنی من مرضی کے مطابق منگل کے روز دن ایک بجے محلہ روشن پورہ،محلہ جناح کالونی ،سخی نگر چوک اور اس سے ملحقہ گھروں اور دکانوں کی بجلی بحال ہوئی ۔

صحافی کے اِستفسار کرنے پر لائن سپریڈنٹ محسن زیدی نے کہا کہ ہم کیا کریں ٹرانسفارمر کا بوش خراب ہوا ہے جو واپڈا سب ڈویژن حسن ابدال کے پاس موجود نہیں میں 55سوروپے کا بش اپنی جیب سے ابھی راولپنڈی سے لیکر آیا ہوں جسے ابھی ہمارا عملہ ٹرانسفارمر میں نصب کردے گا جس کے بعد بجلی بحال ہو جائے گی۔ بجلی کی بندش کے دوران لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اور لوگوں کے گھروں سے پینے کا پانی بھی ختم ہوگیا ۔لوگ دیگر محلوں اور عزیز رشتہ داروں اور دوست احباب کے دیگر محلوں میں واقع گھروں سے پینے کا پانی بھر کر لانے پر مجبور ہوگئے۔ایسی صورت میں حلقہ میں ترقیاتی کاموں کی مد میں لگنے والے کروڑوں روپے کے فنڈز پر بھی کئی قسم کے سوالیہ نشان لگ گئے۔

متعلقہ عنوان :