رات آٹھ بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ حکومت کو بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لئے بغیر نہیں کرنا چاہیے‘ ایف پی سی سی آئی

حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا ہو گی،تاجر برادری کے حقوق کا خیال رکھا جائے ‘ ریجنل چیئرمین خواجہ ضرار کلیم

منگل 28 اپریل 2015 17:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چےئرمین خواجہ ضرار کلیم نے کہا کہ رات آٹھ بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ حکومت کو بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لئے بغیر نہیں کرنا چاہیے، حکومتی انرجی کرائسس کمیٹی کو چاہیے کہ وہ یکطرفہ فیصلہ کرنے کی بجائے تاجر نمائندوں سے مشاورت کریں اور ان کو اعتماد میں لے کرحتمی فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا ہو گی،تاجر برادری کے حقوق کا خیال رکھا جائے اورحکومت تمام کاروباری برادری کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی اس کا لائحہ عمل طے کرئے۔انہوں نے کہا کہ مارکٹیں بند کرنے کا وقت ضرور مقرر ہونا چاہیے اور یہ صرف پنجاب یا وفاقی دارالحکومت کیلئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کیلئے ہونا چاہیے،حکومت پورے ملک میں ایک جیسا قانون بنائے اور اس پر عمل کا لائحہ عمل بھی طے کریں۔

(جاری ہے)

ضرار کلیم نے مزیدکہا کہ بجلی پیداوار بڑھائی جائے،نادہندگان سے وصولی اور بجلی چوروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرنے سے بجلی بحران میں کمی ہو گی۔حکومت تاجر برادری سے متعلقہ تمام فیصلوں سے قبل تاجر برادری کو اعتماد میں لیں اور انرجی سیونگ سے متعلق آگاہی کیلئے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا پر خصوصی مہم کا آغاز کریں۔انہوں نے کہا کہ انرجی کے بحران پر قابو پانے کیلئے جاری منصوبے نا کافی ہیں حکومت کو اس بحران پر قابو پانے کیلئے مزید منصوبوں کا آغاز کر نا ہوگا۔