حکومت کو سالانہ بجٹ سے قبل تمام بزنس نمائندہ اداروں کی طرف سے موصول ہونے والی تجاویز کو اہمیت دینی چاہیے‘ خواجہ خاور رشید

پاکستان میں بزنس کمیونٹی دنیا کے دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ ٹیکس ادا کرتی ہے ،دنیا کے تمام ممالک میں ریگو لیٹری ڈیوٹی پاکستان کی نسبت بہت کم ہے

منگل 28 اپریل 2015 17:09

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) وفاق ایوان ہائے تجارت وصنعت پاکستان کی قائمہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر و ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری خواجہ خاور رشیدنے کہا ہے کہ بجٹ کسی بھی ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے ،حکومت کو سالانہ بجٹ سے قبل تمام بزنس نمائندہ اداروں کی طرف سے موصول ہونے والی تجاویز کو اہمیت دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بزنس کمیونٹی دنیا کے دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ ٹیکس ادا کرتی ہے ،دنیا کے تمام ممالک میں ریگو لیٹری ڈیوٹی پاکستان کی نسبت بہت کم ہے۔ بجٹ 2015-16میں حکومت کو ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو کم کرنا چاہیے جس سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے اقدامات کو بھی تقویت ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کاسمٹیکس پروڈکٹس،چاکلیٹ ، فرنس آئل ،دھاتی سکریپ دیگر اشیاء پر عائد 5فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے فیصلے پر حکومت نظر ثانی کرئے ،مختلف مصنوعات پر عائد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی سے صارفین پر 16سے 20بلین کا اضافی بوجھ پڑھے گا ۔

انہوں نے کہا کہ کا سمٹیکس کی پروڈکٹس پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی سے سمگلنگ کو تقویت ملے گی حکومت عائد ڈیوٹی کو ختم کرئے۔فرنس آئل پر عائد 5فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی سے لاگت میں اضافہ ہو گا اور خام مال سے تیار ہونے والی بے شمار پروڈکٹ قومی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ درآمدپر چارج ہونے والی امپورٹ ٹریڈ پرائس کے ریٹ پوری دنیا میں کم ہو چکے ہیں لیکن پاکستان میں پرانا ریٹ ہی چارج کیا جا رہا ہے اس کو بھی کم کیا جائے کیونکہ ہمارے ملک میں بزنس کمیونٹی پہلے ہی زیادہ ٹیکس ادا کر رہی ہے۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ کاسمٹیکس اور دیگر اشیاء کی درآمد پر عائد ریکولیٹری ڈیوٹی کو فوری طور پر ختم کر دے ۔ملک میں ٹیکس پر اضافہ تو بار بار کئے جاتا ہے لیکن کمی نہیں کی جاتی ہے۔ٹیکسٹائل اور دیگر انڈسٹری جو پہلے ہی گیس اور بجلی کے بحران کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہے اس کو مستحکم کرنے اور اپنے پاوٴں پر کھڑا ہونے کے قابل بنانے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی کے فیصلے کو وآپس لیں جو ملک کی معیشت کیلئے سود مند ثابت ہو گا۔

متعلقہ عنوان :