قومی اسمبلی اجلاس ،خواتین ارا کین سمیت اپوزیشن کا ترقیاتی فنڈز نہ ملنے اورغیر مساوی تقسیم کیخلاف واک آؤٹ

منگل 28 اپریل 2015 15:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی کے اجلاس سے خواتین ایم این ایز کا ترقیاتی فنڈز نہ ملنے اور اپوزیشن کا ترقیاتی فنڈز کی غیر مساوی تقسیم کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کیا ‘ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگر خواتین ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈ نہ ملے تو اپنے فنڈ بھی واپس کردوں گا‘ حکومتی ایم این ایز کو پانچ پانچ کروڑ روپے جبکہ اپوزیشن کے ایم این ایز کو دو دو کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیئے گئے جو کہ امتیازی سلوک ہے۔

منگل کے روز ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرا نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں بعض مرد وزراء نے خواتین ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز نہ دینے کا معاملہ اٹھائے جانے پر مخصوص مائنڈ سیٹ کا مظاہرہ کیا حالانکہ ہمیں امید تھی کہ جب ریوڑیاں بانٹی جائیں گی تو خواتین کے ترقیاتی منصوبو کو بھی فنڈ ملیں گے مگر یہاں رپ بھی وہ مائنڈ سیٹ سامنے آگیا جس پر خواتین ایم این ایز ایوان سے واک آؤٹ کرتی ہیں البتہ ن لیگ کی دو خواتین ارکان نے واک آؤٹ میں حصہ نہیں لیا۔

(جاری ہے)

اس پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ جب حکومت نے مرد ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز دیئے ہیں تو خواتین ایم این ایز کو بھی دینے چاہئے تھے اگر خواتین ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز نہ جاری ہوئے تو میں اپنے فنڈز بھی واپس کردوں گا مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے امتیازی رویہ دکھاتے ہوئے حکومتی ایم این ایز کو پانچ پانچ کروڑ روپے جبکہ اپوزیشن والوں کو دو دو کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیئے جس پر اپوزیشن واک آؤٹ کرکے ایوان سے چلی گئی۔