رشتہ داروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے چار مغوی بچوں کی بازیابی کے لئے ہائیکورٹ میں آنے والی بشری اختر نامی خاتون کا عدالتی فیصلے کے بعد احاطہ عدالت میں بین ،عدالتی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے انصاف کے لئے دہائیاں دینے والی خاتون کو حراست میں لے کر تھانہ پرانی انارکلی پولیس کے حوالے کر دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 28 اپریل 2015 15:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جیمز جوزف نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار خاتون بشری اختر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسکے چار بچون مریم،ربیعہ،منان اور رحمن کو اسکے رشتہ داروں نے اغوا کر رکھا ہے عدالت مغوی بچوں کو بازیاب کرانے کے احکامات صادر کرئے۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست گزار خاتون کو ڈی پی او منڈی بہاوالدین سے رجوع کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے درخواست نمٹائی تو خاتون نے کمرہ عدالت سے نکلتے ہی اونچی اونچی روتے ہوئے بین کرنا شروع کر دیا۔

عدالتی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے انصاف کے لئے دہائیاں دینے والی خاتون کو حراست میں لر کر تھانہ پرانی انارکلی پولیس کے حوالے کر دیا۔پولیس زرائع کے مطابق احاطہ عدالت میں خوف و ہراس پھیلانے والی خاتون کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :