لاہورہائیکورٹ نے معزور افرادکو سرکاری ملازمتوں میں طے شدہ تین فیصد کوٹے کے مطابق نوکریاں فراہم نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدائت کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 28 اپریل 2015 15:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل پچیس کے تحت ہر شہری کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔ملکی آئین کے برعکس معذورافراد کو شہری کا درجہ ہی نہیں دیا جا رہا اور ان کے حقوق سلب رکھے گئے ہیںجسکی وجہ سے معذور اور نابینا افراد سڑکوں پر احتجاج پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عدالت نابینا افراد کے کوٹے کے مطابق انہیں سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کے احکامات صادر کرئے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل میاں عرفان اکرم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت پاکستان نے اپنے تمام اداروں کو معذوروں کے تین فیصد کوٹے پر عمل درآمد کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت آٹھ مئی تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدائت کر دی۔

متعلقہ عنوان :