لاہورہائیکورٹ نے سانحہ یوحنا آباد کے موقع پر توڑ پھوڑ اور دو افراد کو زندہ جلانے کے شبہ میں پکڑے گئے تین افراد کی بازیابی کے لئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزاروں کوپولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کے لئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 28 اپریل 2015 15:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی،،درخواست گزار ایم اے جوزف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس نے تین افراد کو بےگناہ ہونے کے باجود حبس بیجا میں رکھا ہے جو غیر قانونی اقدام ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ پرویزجان مفرور اورپولیس کو مطلوب ہے جبکہ یوسف کامران اور شالم پولیس کی حراست میں نہیں ہیں۔جس پر عدالت نے سانحہ یوحنا آباد کے موقع پر توڑ پھوڑ اور دو افراد کو زندہ جلانے کے شبہ میں پکڑے گئے تین افراد کی بازیابی کے لئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزاروں کوپولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کے لئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔