الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو پچیس انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،ٹربیونل کی جا نب سے آٹھ اپریل کو دھاندلی کیس کا فیصلہ سنائے گا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 28 اپریل 2015 15:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے جج جاوید رشید محبوبی نے کیس کی سماعت کی۔تحریک انصاف کے ناکام امیدوار حامد خان کے وکلائ نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حلقے میں بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کی گئی اور خواجہ سعد رفیق دھاندلی کے ذریعے انتخابات جیتے۔انہوں نے کہا کہ انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے ووٹوں کی مکمل تصدیق کرائی جاتی تو دھاندلی کے تمام ثبوت منظر عام پر آ سکتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ٹربیونل سے استدعا کی کہ شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں خواجہ سعد رفیق کے انتخابت کو کالعدم قرار دیا جائے۔خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی عملے کی بد انتظامی کو دھاندلی قرار نہیں دیا جا سکتا۔لوکل کمیشن کی رپورٹ میں بھی انتخابی دھاندلی کے ثبوت منظور عام پر نہیں لائے جا سکتے۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا