فیصل آباد، تھانے پر حملے کا وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے لیا ، تھانہ گڑھ کے چار ملازمین برطرف ، ایس ایچ او کوبھی نوکری سے برخاست کرنے کا اظہار وجوہ کا نوٹس جاری

منگل 28 اپریل 2015 13:58

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوؤں کا تھانے پر حملہ ، وزیراعلیٰ پنجاب کا سخت نوٹس ، آئی جی کی ہدایت پر تھانہ گڑھ کے چار ملازمین جن میں انچارج انوسٹی گیشن پولیس ، رانا افضال ، مہر تھانہ محمد ابراہیم ، نیب محرر مبشر اور گیٹ پر تعینات کانسٹیبل عرفان کو ملازمت سے برطرف کرتے ہوئے تھانے کے ایس ایچ او اشرف گجر (معطل) کوبھی نوکری سے برخاست کرنے کا اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے ۔

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔

(جاری ہے)

2015ء کے مطابق ایک ہفتے قبل دس مسلح ڈاکو جو پولیس کی وردی میں ملبوس تھے نصف شب کے قریب تھانہ گڑھ میں داخل ہوکر تھانے میں موجود پولیس ملازمین پر تشدد کرنے کے علاوہ ان سے نقدی اور موبائل چھین لیا بعد ازاں ملزمان قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم اسد ولد رمضان جو کہ عدالتی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں تھا کو چھڑا کر اپنے ہمراہ لے گئے ایک ہفتے گزرنے کے باوجود پولیس ان خطرناک وارداتوں میں ملوث کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی جبکہ سی پی او فیصل آباد نے ضلع کے تمام پولیس تھانوں کو سخت ہدایت جاری کی تھی شام سورج غروب ہونے کے بعد کسی بھی تھانے کے گیٹ کو نہ کھولا جائے چنانچہ سی پی او کے ان احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضلع بھر کی پولیس نے سورج غروب ہوتے ہی تھانے کے دروازوں کو تالے لگا کر بند کرنا شروع کردیا جس کی وجہ سے فیصل آباد کے شہری سخت پریشان ہیں کیونکہ گیٹ بند ہونے وجہ سے کوئی بھی شہری ڈکیتی راہزنی چوری اور دیگر سنگین جرائم کی اطلاع دینے کیلئے تھانے جاتے ہیں تو متعلقہ پولیس تھانے کا دروازے کھولنے میں انکار کردیتی ہے جس سے شہری اور دیہات کے لوگ سخت نہ صرف پریشان ہیں انہوں نے وزیراعلیٰ اور آئی جس سے مطالبہ ہے کہ پولیس ایسے اقدامات سے باز رہے جس سے شہریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوسکے ۔