ترجیحی تجارتی معاہدے سے پاک افغان تجارت کے حجم میں اضافہ ہوگا ، خرم دستگیر

افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ریاستوں میں پاکستانی مصنوعات کو پہنچانے میں مدد ملے گی، وفاقی وزیر تجارت

پیر 27 اپریل 2015 22:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء ) وفاقی وزیر تجارت انجنیئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین ترجیحی تجارتی معاہدے سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے حجم میں اضافہ ہوگا اور افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ریاستوں میں پاکستانی مصنوعات کو پہنچانے میں مدد ملے گی اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان کو ترجیحی تجار تی معاہدے ا ور ایران کو آزاد تجارتی معاہدے کی پیشکش کی ہے، دونوں ممالک کے ساتھ مجوزہ تجارتی معاہدات طے پانے کی صورت میں پاکستان کی تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا اور ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف کے ویژن کے مطابق علاقائی تجارت میں اضافے کیلئے وزارت تجارت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اس سلسلے میں وزیر اعظم خطے کے ممالک کا دورہ بھی کر چکے ہیں اور تعلقات کو طویل المدتی بنیادوں پر قائم کرنا کرنے کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ انھوں نے اپنے حالیہ دورہ افغانستان اور ایران میں دونوں ممالک کے ساتھ زیر التواء تجارتی معاملات کے مؤثر اور فوری حل کیلئے مذاکرات کئے ہیں،افغانستان کی طرف سے وسطی ایشائی ریاستوں کیلئے جانے والے پاکستانی برآمدی مال پر عائد کردہ ڈیوٹی ختم کرنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں جس کی بدولت پاکستانی تاجروں کو سہولت ہو گی اور تجارت میں اضافہ ممکن ہے۔

انھوں نے کہا کہ اپنے حالیہ دورے کے دوران ایران کی طرف سے گندم ، چاول اور پھلوں پر عائد ڈیوٹیوں کو کم کرنے اور ان میں توازن اور استحکام لانے کیلئے مذاکرات کئے گئے ۔۔۔۔