قومی پالیسی برائے موسمیاتی تبدیلی پر تمام صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں عمل درآمد کرنے میں مدد کریں ٗمشاہد اﷲ

بائی حکومتوں کی مدد کے بغیر پالیسی برائے موسمیاتی تبدیلی کو عمل میں لانا ممکن نہیں ٗوفاقی وزیر کا بیان

پیر 27 اپریل 2015 21:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ قومی پالیسی برائے موسمیاتی تبدیلی پر تمام صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں عمل درآمد کرنے میں مدد کریں تاکہ ملک کے تمام علاقوں کوموسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے محفوظ کیا جا سکے۔

اپنے ایک بیان میں مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومتوں کی مدد کے بغیر پالیسی برائے موسمیاتی تبدیلی کو عمل میں لانا ممکن نہیں، کیونکہ یہ پالیسی صوبوں میں ہی نافذالعمل ہونی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے مختلف سماجی اور معاشی شعبوں پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے اس قومی پالیسی برائے موسمیاتی تبدیلی میں ایک سو بیس پالیسی تجاویزدیں گئی ہیں، جس کو پائیدار ترقی، غربت اوربھوک پر قابو پانے کے لیے عمل میں لانا انتہائی ناگزیر ہے۔

مشاہداﷲ خان نے کہا کہ ان تجاویز میں پانی، زراعت، توانائی اور صحت پر موسمایتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے خاص زور دیا گیا ہے۔ تاہم ان وفاقی اور صوبائی محکموں کے سربراہان کو ان معاشی طور پر اہم شعبوں پرموسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :