حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ٗ کراچی آپریشن بھی منطقی انجام تک پہنچے گا، چودھری نثار

قانون نافذ کرنیوالے اداروں میں تعاون کیلئے 28 ونگز بنائے جائینگے ٗسول آرمز فورسز ، سیکیورٹی فورسز اور سیکیورٹی ایجنسیاں آپس میں تعاون بڑھاکر ملکی سیکیورٹی صورت حال پر جامع پلان تشکیل دیں وزارت داخلہ سول آرمڈ فورسز کو ہر ممکن سہولت اور امداد فراہم کریگی، وفاقی وزیر داخلہ

پیر 27 اپریل 2015 20:50

حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ٗ کراچی آپریشن بھی منطقی انجام ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ٗ کراچی آپریشن بھی منطقی انجام تک پہنچے گا ٗقانون نافذ کرنے والے اداروں میں تعاون کے لیے 28 ونگز بنائے جائیں گے ٗسول آرمز فورسز ، سیکیورٹی فورسز اور سیکیورٹی ایجنسیاں آپس میں تعاون بڑھاکر ملکی سیکیورٹی صورت حال پر جامع پلان تشکیل دیں ٗ وزارت داخلہ سول آرمڈ فورسز کو ہر ممکن سہولت اور امداد فراہم کرے گی۔

پیر کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا اس موقع پر اے این ایف کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل خاور حنیف‘ رینجرز پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عمر فاروق‘ ایف سی بلوچستان کے آئی جی میجر جنرل شیر افگن‘ ایف سی کے پی کے کے آئی جی میجر جنرل ایم طیب اعظم‘ رینجرز سندھ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بلال اختر‘ ڈائریکٹر جنرل کوسٹ گارڈز بریگیڈیئر شہزد اختر‘ ڈائریکٹر جنرل سکاؤٹس گلگت بلتستان بریگیڈیئر فاروق اعظم‘ ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس اور وزارت داخلہ کے دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ نے امن وامان کے لیے سول آرمڈ فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سول آرمڈ فورسز کا کردار انتہائی اہمیت رکھتا ہے، چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام اداروں میں تعاون ضروری ہے، حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور کراچی آپریشن بھی منطقی انجام تک پہنچے گا۔چوہدری نثار نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تعاون کے لیے 28 ونگز بنائے جائیں گے جس کے لیے 30 ارب روپے مختص کردیئے گئے ہیں، اس موقع پر ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور آپریشن کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی کیلئے خدمات سرانجام دینے والوں کا قوم بڑا احترام کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ سول آرمڈ فورسز کو ہر ممکن سہولت اور امداد فراہم کرے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ سول آرمڈ فورسز کو درپیش مالی مسائل سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ سیکیورٹی کے لئے اخراجات ملک کی سلامتی کے لئے انویسٹمنٹ ہے۔ حکومت نے اس سال سول آرمڈ فورسز کے 28 شعبوں کے قیام کے لئے 30 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

اجلاس کے دوران ڈی جی اے این ایف‘ ڈی جی رینجرز سندھ‘ آئی جی ایف سی بلوچستان‘ ڈی جی رینجرز پنجاب اور ڈی جی کوسٹ گارڈ کراچی نے اپنے اداروں کی کارکردگی اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے کراچی کی صورتحال کے متعلق بتایا کہ رینجرز کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف موثر آپریشن کر رہی ہے جس کے باعث شہر میں جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی میں آپریشن اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔ آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیر افگن نے کہا کہ ایف سی بلوچستان جرائم پیشہ اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشنز کر رہی ہے۔ سرحدی سلامتی‘ اہم مقامات اور ریاستی املاک کے تحفظ‘ پوست کی کاشت کے خاتمہ کے لئے کوششیں کر رہی ہے جس کے نتیجے میں صوبے کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کے خلاف آپریشن اور صوبے میں ریاست کی رٹ قائم کرنے کے علاوہ ایف سی بلوچستان تعلیمی شعبہ کے لئے بھی کردار ادا کر رہی ہے جس نے نوجوانوں کی تعلیمی سہولت کے لئے متعدد سکولز اور ہاسٹلز قائم کئے۔ وزیر داخلہ نے سول آرمڈ فورسز کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بہترین افسران ملک کی سول آرمڈ فورسز کی کمانڈ کر رہے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان افسران کی قائدانہ صلاحیتوں سے نہ صرف متعلقہ فورسز میں مزید استحکام آئے گا بلکہ اس سے قومی مفادات کو بھی مزید فروغ ملے گا۔