طوفانی بارش سے ہونیوالی تباہ کاریوں کی مکمل مانیٹرنگ کر رہے ہیں،مشتاق غنی

طوفانی بارش کے نتیجہ میں کل45افراد جاں بحق ہوئے ، پشاور سے31،نوشہرہ میں5، چارسدہ میں 9افراد لقمہ اجل بن گئے ،200 کے قریب زخمی ہوئے، ہسپتالوں میں ہر ممکن طبی امداد دی جارہی ہے، وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا

پیر 27 اپریل 2015 20:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت طوفانی بارش سے ہونے والی تباہ کاریوں کی مکمل مانیٹرنگ کر رہی ہے اور اس ضمن میں متعلقہ ادارے امدادی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔طوفانی بارش کے نتیجہ میں کل45افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں پشاور سے31،نوشہرہ میں5جبکہ چارسدہ میں 9افراد لقمہ اجل بن گئے اور200 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو ہسپتالوں میں ہر ممکن طبی امداد دی جا رہی ہے۔

پیر کے روز پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر طلاعات نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی طرف سے صوبہ کے ادارو ں کو شدید بارش اور طوفان سے متعلق کوئی الرٹس جاری نہیں کئے گئے تھے تاہم پھر بھی صوبے کے ایمر جنسی اداروں ریسکیو1122اور پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اہلکارو ں نے بروقت اور فوری طور پر ہنگامی امدادی کاموں میں حصہ لیا اس موقع پر ضلعی انتظامیہ بھی الرٹ رہی ہے اور امدادی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کرتی رہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طوفانی بارش نے پشاور اور اس کے ملحقہ علاقوں نوشہرہ اور چارسدہ کو ٹارگٹ کیا ہے جس سے کئی عمارتیں منہدم ہونے سے ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں جبکہ فصلوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔صوبائی وزیر کاکہناتھاکہ حکومت تمام نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے جس کے بعد متاثرین کومالی امداد فراہم کی جائے گی تاہم ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو خیمے اور اشیائے خوردو نوش فراہم کی جا چکی ہیں۔

مشتاق احمد غنی کاکہناتھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکی ہدایت پر تمام وزراء بشمول ا راکین صوبائی اسمبلی امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں طوفانی بارش کے بعد وہ خود صوبائی وزراء شہرام خان تراکئی اور شاہ فرمان کے ساتھ ایل آر ایچ کا دورہ کیا اور رات گئے تک ہسپتال میں طبی امدادی سہولیات کی مانیٹرنگ کرتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان بھی صوبائی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق لمحہ بہ لمحہ معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

مشتاق احمدغنی کاکہناتھاکہ صوبائی حکومت کے ادارے ریسکیو1122 اور پی ڈی ایم اے کا عملہ گزشتہ شب سے تا حال امدادی سرگرمیو ں میں مصروف ہے ۔ریسکیو1122 کے 200 کے قریب اہلکاراس وقت بھی فیلڈمیں موجود ہیں جنہوں نے 150کے قریب طوفانی بارش سے ز خمی افراد کو اپنی ایمبولنسزکے ذریعے ابتدائی طبی امداد فراہم کی جبکہ 15جاں بحق افراد کو ہسپتال اور پھر انکے لواحقین کے حوالے کیا۔

اسی طرح پاک فوج کی دو بٹالین ریسکیو عملہ کے ساتھ امداد ی سرگرمیوں میں مصروف رہی ہے مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے امدادی اداروں سمیت میڈیا اور ہر فرد کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوتا ہے جس سے ہنگامی بنیادوں پرامدادی کام کی تکمیل ممکن بنائی جاسکتی ہے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ طوفانی بارش سے جاں بحق ہونے والے اور زخمیوں کیلئے حکومت کے طے شدہ فارمولے کے تحت مالی امداد کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کے اداروں نے کافی حد تک امدادی سرگرمیاں مکمل کر لی ہیں تاہم متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے جس کے بعد ایک جامع رپورٹ سامنے آنے کے بعد مالی امداد کاعمل مکمل کیا جائے گا۔اس موقع پر انکے ہمراہ کمشنرپشاور ڈویژن کیپٹن(ر) منیر اعظم، ڈپٹی کمشنر پشاور ریاض محسود خان،سیکرٹری پارسا،ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122ڈاکٹر اسد،سیکرٹری اطلاعات عابد مجید اور ڈائریکٹر اطلاعات شعیب الدین بھی موجود تھے۔