کراچی واٹربورڈ کا شکایتی سیل ،ہزاروں شکایات میں سے صرف 915کا ازالہ کیا جاسکا

فراہمی آب سے متعلق 3830شکایات میں سے صرف 667، سیوریج کی 248شکایات کا ازالہ ہوسکا

پیر 27 اپریل 2015 20:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) عوامی خدمت کے ادارے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران کی کارکردگی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ رواں ماہ اپریل کے ابتدائی 26ایام میں یہاں 4800شہریوں نے شکایات کا اندراج کروایا ہے ،جن میں سے صرف 915شکایات کا ازالہ کیا گیا ۔جبکہ 3885شہریوں کی شکایات کو دور کرنے کے لیے کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔

صوبائی وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن کی جانب سے واٹربورڈ میں کنزیومر کسٹمر سروسز کے نام پر مرکزی شکایات سیل قائم کیا گیا ۔اس مقصد کے تحت اس محکمے کو ایک یو این اے نمبر اور تین سرکاری نمبرز الاٹ کیے گئے ۔صوبائی وزیر بلدیات کی جانب سے ہدایت کی گئی تھی کہ مرکزی شکایات سیل میں موصول ہونے والی شکایات کو 24گھنٹے کے اندر حل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

مگر ان شکایات کا 26روز میں بھی ازالہ ممکن نہیں ہوسکا ۔

کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی قطب الدین شیخ کو مرکزی شکایات سیل کی جانب سے جو سمری ارسال کی گئی ہے اس کے مطابق 26اپریل تک فراہمی آب سے متعلق 3103شکایات موصول ہوئیں جبکہ مارچ کے ماہ میں 737شکایات جن کا ازالہ نہ ہوسکا وہ بیلنس میں تھیں ۔اس طرح فراہمی آب سے متعلق 3830شکایات میں سے صرف 667شکایات کا ازالہ ہوسکا ۔جبکہ سیوریج سے متعلق اپریل کے ابتدائی 26ایام میں 665شکایات موصول ہوئیں ۔

315شکایات ماہ مارچ کی بیلنس میں تھیں ۔اس طرح کل شکایات 970موصول ہوئیں جن میں سے صرف 248کا ازالہ ہوسکا ۔اس طرح سیوریج کی ٹوٹل 732شکایات دور نہ ہوسکیں ۔مرکزی شکایات سیل پر واٹربورڈ کے افسران اور عملے کے خلاف 32شکایات درج کرائی گئیں ۔جبکہ مارچ میں 45شکایات کا اندراج ہوا ۔اس طرح واٹربورڈ میں افسران کے خلاف مارچ اور اپریل میں موصول ہونے والی 87شکایات کا ازالہ ممکن نہیں ہوسکا ۔

متعلقہ عنوان :