ڈاکٹر ذوالفقار مرزا آستین کا سانپ ہے، ان کو دشمن کہنا بھی توہین ہے،پاکستان پیپلزپارٹی

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری و دیگر قائدین پر الزامات لگانے سے قبل ذوالفقار مرزا اپنے گریبان میں جھانکیں اہلیہ فہمیدہ مرزا ، بیٹے حسنین مرزا کو اسمبلیوں سے استعفیٰ دلوائیں،صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کی پریس کانفرنس

پیر 27 اپریل 2015 18:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء اور ارکان سندھ اسمبلی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا آستین کا سانپ ہے، ان کو دشمن کہنا بھی توہین ہے۔ ذوالفقار مرزا کی کرپش کا سب کو علم ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور دیگر قائدین پر الزامات لگانے سے قبل ذوالفقار مرزا اپنے گریبان میں جھانکیں۔

آئندہ اگر انہوں نے آصف علی زرداری کے خلاف غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کیا تو پیپلز پارٹی کے کارکنان ان کے گھر کا گھیراؤ کریں گے۔ الزامات لگانے سے قبل ذوالفقار مرزا پہلے اپنی اہلیہ فہمیدہ مرزا اور اپنے بیٹے حسنین مرزا کو اسمبلیوں سے استعفیٰ دلوائیں۔ پیر کو پیپلز میڈیا سیل میں صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتاز جاکھرانی، مکیش چاؤلہ، ارکان سندھ اسمبلی امداد پتافی، طارق آرائیں، پیپلز پارٹی کے رہنما حبیب الدین جنیدی، ذوالفقار قائمخانی اور منظور عباس نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی جانب سے پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور دیگر پارٹی رہنماؤں پر مختلف میڈیا میں آکر غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی زبان کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

امداد پتافی نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کی کرپشن پر پارٹی نے نہ صرف ان سے وزارت واپس لی بلکہ ان کا استعفیٰ بھی لیا اور آج یہ جن پارٹی رہنماؤں اور بالخصوص ہمارے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی مرہون منت بدین میں کئی فیکٹریوں اور زمینوں کا مالک بنا بیٹھا ہے خود ہی اپنے اوقات سے باہر نکل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا آستین کا سانپ ہے ۔

ان رہنماؤں نے کہا کہ جس طرح کی زبان کا استعمال ذوالفقار مرزا اس وقت کررہے ہیں اس طرح کی زبان کا استعمال وہ بھی کرسکتے ہیں لیکن وہ سیاست میں غلیظ، غیر پارلیمانی اور گندی زبان کا استعمال نہیں چاہتے۔ ان رہنماؤ ں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کے زمینوں کے کرپشن سمیت متعدد کرپشن کئے ہیں اور جس وقت انہیں وزارت اور اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ کسی صورت اپنے بیٹے کو الیکشن میں نہیں لڑوائیں گے اور پارٹی کا ٹکٹ نہیں لیں گے لیکن سب سے پہلے وہ اسمبلی کا ٹکٹ لینے آصف علی زرداری کے پاس پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج ذوالفقار مرزا کو چیلنج دیتے ہیں کہ اگر وہ اتنے بڑے غیرت مند ہیں تو اپنی اہلیہ اور بیٹے کو ان کی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دلوائیں اور پیپلز پارٹی کے کسی چھوٹے سے کارکن کے سامنے الیکشن جیت کر بتلا دیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے ذوالفقار علی مرزا کو 40 سال دودھ پلایا لیکن اس نے آستین کے سانپ کا کردار ادا کیا۔

ایک سوال کے جواب میں ان رہنماؤں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا اس وقت بینک کا مرکوز ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی شوگر ملز کو سپریم کورٹ نے نیلام کرنے کے احکامات دئیے ہیں اس سے کسی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج فہمیدہ مرزا اور حسنین مرزا اگر اسمبلیوں کے رکن ہیں تو وہ بھی پارٹی اور اس کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کے مرہون منت ہیں۔