پاکستان سرمایہ کاری کیلئے سود مند ملک ہے،یاماہا کمپنی کا دوبارہ یہاں آنا اس کی روشن مثال ہے ،اسحاق ڈار

پاکستان کے بدلتے حالات دیکھتے ہوئے امید ہے مزید جاپانی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی،وفاقی وزیر خزانہ 2018تک 10500میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں آجائیگی ، آئی ایم ایف و دیگر عالمی اداروں کیساتھ اکنامک ریویو بارے اجلاس دبئی میں ہوگا حکومت کی بہتر پالیسیوں کے باعث افراط زر کی شرح7فیصد ہوگئی ، آئندہ سال 5فیصد تک آجائیگی ،یاماہا موٹرسائیکل کے مینوفیکچرنگ بیس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 27 اپریل 2015 18:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک سود مند ملک ہے ۔یاماہا کمپنی کا دوبارہ یہاں آنا اس کی ایک روشن مثال ہے ۔ پاکستان کے بدلتے ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے امید کی جارہی ہے کہ مزید جاپانی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔سال 2018تک 10500میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں آجائے گی ۔

آئندہ ماہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ اکنامک ریویو کے حوالے سے اجلاس دبئی میں ہوگا جس میں تمام معاشی امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔موجودہ حکومت کی بہتر پالیسیوں کے باعث افراط زر کی شرح 12فیصد سے گھٹ کر 7فیصد ہوگئی ہے جو آئندہ سال 5فیصد تک آجائے گی ۔وہ پیر کو بن قاسم انڈسٹریل پارک میں یاماہا موٹر سائیکل کے مینو فیکچرنگ بیس کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر یاماہا موٹر ہیرویوکی یاناگی ،ایم ڈی یاماہا پاکستان یاسوشی ایتو ،پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر ہیروشی ہینوماتا اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ بن قاسم انڈسٹریل پارک میں یاماہا پہلی ایسی کمپنی ہے جس نے سو فیصد آنر شپ کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ یاماہا کمپنی نے پاکستان میں اپنے کاروبار کو مکمل طور پر رول بیک کردیا تھا ۔

لیکن موجودہ حکومت کی فعال معاشی پالیسیوں ،وزارت خزانہ اور پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کی شبانہ روز کوششوں کے بعد جاپانی کمپنی نے دوبارہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں ایس ایم ایز کا ایک اہم کردار ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ حکومت نے ایس ایم ایز کے پروسیجر کو انتہائی آسان کردیا ہے ۔تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ اور لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت بجلی کا 4500میگاواٹ کا شارٹ فال ہے ۔چین کے ساتھ معاہدوں کے نتیجے میں سال 2018تک 10500میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں آجائے گی ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ اکنامک ریویو کے حوالے سے اجلاس دبئی میں ہوگا جس میں تمام معاشی امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی بہتر پالیسیوں کے باعث افراط زر کی شرح 12فیصد سے کم ہو کر 7فیصد ہوگئی ہے جبکہ آئندہ سال مزید کم ہو کر 5فیصد رہ جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بہتر معاشی سرگرمیوں کے باعث ٹیکس وصولی کی شرح میں 13فیصد افزائش ہوئی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2فیصد سے گھٹ کر ایک فیصد رہ گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل آئی ایم ایف اور دیگر عالمی ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کو موثر قرار نہیں دے رہے تھے ۔لیکن بہتر معاشی اعشاریوں کو دیکھتے ہوئے اب یہی ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کو سود مند قرار دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بن قاسم انڈسٹریل پارک میں یاماہا پاکستان کی جانب سے لگائے جانے والے پلانٹ میں پہلے سال 30ہزار موٹرسائیکلیں تیار کی جائیں گی ۔جبکہ سال 2020تک 3سے 4لاکھ موٹرسائیکلیں تیار کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔جبکہ ابتدائی مرحلے میں 200افراد کو روزگار فراہم کیا گیا ہے اور امید ہے کہ مزید کمپنیوں کے پاکستان میں آنے کے بعد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور ان کا معیار زندگی بلند ہوگا ۔

صدر یاماہا ہیرویوکی یاناگی نے کہا کہ یاماہا کے دنیا کے200ممالک میں انڈسٹریل یونٹس کام کررہے ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کا مقصد یہ ہے کہ یہ دنیا کی 10ویں نمبر کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈسٹریز کے فروغ سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔جاپانی سفیر ہیروشی ہینو ماتا نے کہا کہ جاپان پاکستان سے بہتر اور دوستانہ تعلقات کا خواہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط معاشی رشتے استوار ہوسکیں ۔