ایس ایم ای شعبے میں کلین ٹیکنالوجیز کی حوصلہ افزائی کیلئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں سیمینار کا انعقاد

کلین ٹیکنالوجیز کے شعبے میں نئی ایجادات کر کے مقابلے کے موجود دور میں بہتر کاروباری نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں،حکومت چھوٹے اور درمیانے کے کاروباری اداروں کو جدید ٹیکنالوجی اپنانے میں ہر طرح کا تعاون فراہم کرے،سیمینارسے شرکاء کاخطاب

پیر 27 اپریل 2015 17:43

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے یونا ئیٹڈ نیشنز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یونیڈو) کے اشتراک سے چیمبر میں ایس ایم ایز میں کلین ٹیکنالوجیز کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے ایک سمینار کا انعقاد کیا جس کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں میں یہ آگاہی پیدا کرنا تھا کہ کس طرح وہ کلین ٹیکنالوجیز کے شعبے میں نئی ایجادات کر کے مقابلے کے موجود دور میں بہتر کاروباری نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔

سمینار میں مقامی ایس ایم ایز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سمینار تین سالہ گلوبل کلین ٹیک انوویشن پروگرام کا ایک حصہ تھا جو اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے سات ممالک میں جاری ہے اور اس پروگرام کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں میں کلین ٹیکنالوجی انوویشن کی حوصلہ افزائی کر نا ہے تا کہ یہ ادارے پائیدار ترقی حاصل کر کے عالمی مارکیٹ میں اپنا ایک مقام بنا سکیں۔

(جاری ہے)

سمینار سے خطاب کرتے ہوئے یونیڈو کی نیشنل پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شاہینہ وحید نے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کی ترقی کے لئے کلین ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں کلین ٹیکنالوجی انوویشن کا مستقبل آنے والے وقتوں میں بہت تابناک ہے لہذا انہوں نے ایس ایم ایز پر زور دیا کہ وہ کلین ٹیکنالوجی انوویشن پر خصوصی توجہ د ے کر ملک میں گرین صنعتی انقلاب لانے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ یونیڈو توانائی، ما حو ل اور اقتصادی شعبے کے مسائل کر حل کرنے کیلئے پاکستانی تاجروں کے نئے آئیڈیاز کو کمرشلائز کرنے کی کوشش کرے گا تا کہ ان کے آئیڈیاز عملی شکل اختیار کر کے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مصنوعات میں تبدیل ہو سکیں ۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری ادارے پاکستان کی معیشت کی ترقی میں ریڈھ کی ہڈی کا درجہ رکھتے ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ان اداروں میں کلین ٹیکنالوجی کو حوصلہ افزائی کی جائے تا کہ پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کی طرف گامزن ہو۔

انہوں نے کہا کہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کو کلین ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لئے مالی وسائل کی کمی کا سامنا ہے لہذا حکومت کو چائیے کہ وہ چھوٹے اور درمیانے کے کاروباری اداروں کو یہ جدید ٹیکنالوجی اپنانے میں ہر طرح کا تعاون فراہم کرے اور اس سلسلے میں نئی پالیسی و مراعات کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انوویٹو فنانس اور کلین ٹیکنالوجی ڈیویلپمنٹ جیسے اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ مناسب قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک بھی بنائے تاکہ ایس ایم ایز کلین ٹیکنالوجی کو اپنا کر بہتر ترقی حاصل کر سکیں۔

یونیڈو کے پراجیکٹ ٹیکنیکل ماہر برائے کلین ٹیک پروگرام محمد حماد بشیر سعید نے شرکاء کو کلین ٹیک مقابلے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اس مقابلے کا مقصد ایس ایم ایز کو اس بات پر متحرک کرنا ہے کہ وہ رینیوایبل انرجی، انرجی ایفیشنسی، واٹر ایفیشنسی اور ویسٹ ٹو انرجی کے شعبوں کیلئے نئے آئیڈیاز لے کر سامنے آئیں جو ان شعبوں کے مسائل کو بہتر طور پر حل کر سکیں جبکہ یونیڈو ان آئیڈیاز کو جدید مصنوعات میں تبدیل کرنے کیلئے ان کے ساتھ تعاون کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ مقابلے میں پانچ بہترین بزنس آئیڈیاز پیش کرنے والوں کو 15,000 تا 20,000 ہزار امریکی ڈالر بطور انعام دیئے جائیں گے اور سیلی کان ویلی، امریکہ میں منعقد ہونے والے کلین ٹیک اوپن اینول گلوبل فورم میں شرکت کیلئے فنڈنگ بھی فراہم کی جائے گی جو کہ اس سال نومبر2015 میں سلی کان وایلی، امریکہ میں منعقد ہو گا۔ اس مقابلے میں شرکت کرنے کیلئے خواہشمند انٹرپرینیورز http://www.cleanntechopen.com/pakistan کی ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں جس کی آخری تاریخ30 مئی 2015 تک ہے۔

متعلقہ عنوان :