پاکستانی ہندوؤں کا نیپال میں شدید جانی و مالی نقصان پر اظہارِ افسوس، جنرل باڈی کے اجلاس میں ایک منٹ کی خاموشی

حکومتِ پاکستان اور مسلح افواج کی بروقت امدادی سامان کی ترسیل خوش آئند اقدام ہے، 80فیصد سے زائد آبادی ہندو ہے، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی

پیر 27 اپریل 2015 17:24

حیدرآباد /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے حکومتِ پاکستان اور مسلح افواج کی جانب سے نیپال میں امدادی سامان کی بروقت ترسیل کو خوش آئنداقدام قرار دیا ہے،انہوں نے نیپال میں ہولناک زلزلے کے باعث ہونے والے شدید جانی و مالی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی ہندو کمیونٹی اپنے نیپالی بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے ، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں منعقدہ جنرل باڈی کے اجلاس کے دوران نیپالیوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرتے ہوئے متاثرہ افراد و لواحقین کیلئے خصوصی پراتھنا کا انتظام کیا گیا،دوران ِاجلاس سیکرٹری جنرل ڈاکٹر دیپک نے گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا، اراکین نے متفقہ طور پر آئینی ترامیم کے حوالے سے بھی منظوری دی، جسکے مطابق الیکشن فیس میں تبدیلی اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین کی تعداد چھ سے بڑھاکر دس کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے سابق چیف جسٹس رانا بھگوان داس کی خدمات کو بھی یاد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے انیس جون کے اقلیتوں کے تحفظ حقوق کے تفصیلی فیصلے کے تناظرمیں کرک میں شری پرم ہنس جی مہاراج کا قبضہ واگزارکرانے کی جدوجہد اور چاروں صوبوں کی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے آگا ہ کیا، شرکاء نے ڈاکٹر رمیش ونکوانی کی ہندو کمیونٹی کیلئے خدمات کو سراہا۔ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے نیپال کی 80فیصد سے زائد آبادی ہندوؤں پر مشتمل ہے جوکہ کسی بھی دیگر ملک کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔

متعلقہ عنوان :