نوجوان سفارتکاروں کو موجودہ دور کے چیلنجز سے موثر انداز میں عہدہ براہ ہونے کیلئے دور حاضر کی مہارتوں سے لیس کرنا چاہیے ٗ صدر

فارن سروس اکیڈمی ایک بڑا ادارہ ہے جس نے اعلیٰ پائے کے سفارتکار تیار کئے ہیں ٗ ممون حسین کا خطاب نو جوان سفارتکار علاقے کی بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے خود کو تیار کریں ٗسرتاج عزیز

پیر 27 اپریل 2015 17:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے نوجوان سفارتکاروں کو موجودہ دور کے چیلنجز سے موثر انداز میں عہدہ براہ ہونے کے لئے خود کو دور حاضر کی مہارتوں سے لیس کرنا چاہیے۔ وہ پیر کو فارن سروس اکیڈمی میں 33 ویں اور 34 ویں سپیشل ڈپلومیٹک کورس کے شرکاء کی گریجوایشن تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قوم فارن سروس آفیسرز سے توقع کرتی ہے کہ وہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے سپیشل ڈپلومیٹک کورس کے نوجوان گریجوایٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ایک نئے سفر کا آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ملک کی مانیٹری پالیسیوں کا دوسرے ممالک کے عوام پر بڑا اثر ہوتا ہے اس لئے اکنامک ڈپلومیسی میں مہارت حاصل کرنا بھی ضروری ہے، سفارتکاروں کو عالمی چیلنجز اور سٹریٹجک اہمیت کے معاملات کا ادراک ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ فارن سروس اکیڈمی ایک بڑا ادارہ ہے جس نے اعلیٰ پائے کے سفارتکار تیار کئے ہیں۔ انہوں نے اکیڈمی کی جانب سے عالمی امور اور زبانوں پر توجہ مرکوز کرنے پر اطمینان ظاہر کیا اور ڈائریکٹر جنرل اور ان کی ٹیم کو اعلیٰ معیارات کے تربیتی کورسز کا اہتمام کرنے پر مبارکباد دی۔ صدر مملکت نے نوجوان سفارتکاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی عملی زندگی میں کھلے دل کے ساتھ ذمہ داریاں سرانجام دیں اور بیرون ملک پاکستانی ثقافت اور اقدار کو فروغ دیں، انہیں مضبوط اور روشن پاکستان کے لئے بے غرض ہو کر کام کرنا چاہیے۔

صدر مملکت نے پاکستانی سفارتکاروں کو تربیت کی فراہمی کے لئے ہالینڈ کی حکومت کے کردار کا خصوصی ذکر کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے نوجوان سفارتکاروں پر زور دیا کہ وہ علاقے کی بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے خود کو تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں سفارتکار اکنامک ڈپلومیسی میں مہارت حاصل کر رہے ہیں، پاکستان کے نوجوان سفارتکاروں کو بھی اس جانب توجہ دینی چاہیے۔

قبل ازیں فارن سروس اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل محسن رضی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں اکیڈمی کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ فارن سروس اکیڈمی 1981ء میں قائم کی گئی تھی اور اس نے فارن سروس سے وابستہ افسران کی سفارتی صلاحیتوں کو بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ امور کا حصہ ہونے کی حیثیت سے فارن سروس اکیڈمی کو دنیا بھر سے 84 ممالک کے انٹرنیشنل ایلومنائی تک رسائی حاصل ہے۔

بعد ازاں صدر مملکت نے 33 ویں اور 34 ویں سپیشل ڈپلومیٹک کورسز کے گریجوایٹس میں سرٹیفکیٹس اور میڈلز تقسیم کئے۔ صدر مملکت نے فارن سروس اکیڈمی کے معاون پارٹنرز بشمول برطانوی ہائی کمیشن، برونائی دارالسلام، یورپی یونین اور وزارت خارجہ امور کے نمائندوں کو یادگاری شیلڈز بھی دیں۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور اقوام متحدہ اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔