Live Updates

بیرسٹرسلطان محمودکامانچسٹرایئرپورشانداراستقبال، ڈھول کی تھاپ پر نوجوانوں نے رقص کیا

آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مثبت تبدیلی آئی ہے،ضمنی انتخابت میں مجید ، نوا زاورزرداری کو شکست ہوئی ، آزادی کشمیر کا سورج جلد طلوع ہوگا،ضہ کشمیر میں بھارت نے پھر سے بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے، کشمیر ی لیڈر شپ کو فوری طور پر رہا کیا جائے،تحریک انصاف آزادکشمیرکے صدرکاخطاب

پیر 27 اپریل 2015 17:15

مانچسٹر( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء ) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا اسلام آباد سے مانچسٹر ائیرپورٹ پہنچنے پر شاندا، والہانہ اور فقیدالمثال اور تاریخی استقبال کیا گیا، مانچسٹر ائرپورٹ پر برطانیہ بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں افراد نے ان کو خوش آمدید کہا اور استقبالیہ نعروں سے ان کابرطانیہ آمد پر خیر مقدم کیا - یادرہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پاکستان پیپلز پارٹی چھوڑنے کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور اپنی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہو کر پھر سے الیکشن لڑا جس میں تمام قوتوں کو شکست دینے کے بعد وہ بھاری اکثریت سے دوبارہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں - منتخب ہونے کے بعد ان کا برطانیہ کا یہ پہلا دورہ ہے جس میں ان کو شاندار طریقے سے خوش آمدید کہا گیا -اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری جب ائیرپورٹ سے باہر آئے تو انہیں انتظامیہ اور برطانوی پولیس کی جانب سے غیر معمولی پروٹوکول دیا گیا اور انکی گاڑی ائیرپورٹ کے اندر تک لائی گئی جہاں پر عام طور بڑی سے بڑی شخصیت کو بھی یہ پروٹوکول مہیا نہیں ہو تا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر استقبالی ہجوم ورتہ حیرت رہا کہ یہ سارا پروٹوکول کس نے اور کس کے کہنے پر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کو دیا گیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ائرپورٹ سے باہر آئے تو استقبالی ہجوم نے پر جوش انداز میں تالیوں ا ور نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا - اس موقع پر ڈھول کی تھاپ پر نوجوانوں نے رقص کیا - استقبال اتنا بڑا تھا کہ ائیرپور ٹ کا نظام کچھ دیر کے لئے درہم برہم ہو گیا۔

اس موقع پر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے جونہی تقریر ختم کی انھوں نے استقبالی ہجوم سے درخواست کی کہ جس طرح برطانوی پولیس اور ائیرپورٹ انتظامیہ نے ہم سے تعاون کیا ہے آپ لوگ بھی اب اسی طرح اپنے اپنے شہروں کو روانہ ہو جائیں میں آپ لوگوں سے آپکے علاقوں میں ملاقات کرونگا۔ہر کوئی بیرسٹر سلطان محمود سے ہاتھ ملانے کی کوشش میں تھا - سینکڑوں لوگوں نے بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کوہار اور گلدستے پیش کیے -اس موقع پر اپنے استقبال ی ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مثبت تبدیلی آئی ہے جب کسی بھی رکن اسمبلی نے مستعفی ہو کر دوبارہ الیکشن لڑا اور تمام تر قوتوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شاندار اور فیصلہ کن کامیابی حاصل کی - مانچسٹر ائرپورٹ پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں پانچ قوتیں باہمی اختلافات کے باوجود صرف میرا مقابلہ کرنے کے لئے اکٹھی ہو گئیں جن میں آزادکشمیر کی حکومت ، پنجاب کی حکومت ، مرکزی حکومت ، سندھ کی حکومت نے اپنے تمام تر وسائل میرے خلاف جھونک دئے - انہوں نے کروڑوں نہیں اربوں روپے خرچ کئے لیکن میر پور کے غیور عوام نے غیرت مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان سب کو مسترد کر دیا اور اپنے ضمیر کی آواز پر مجھے منتخب کروا کر آزاد کشمیر کی سیاست میں ایک نئے باب کا اضافہ کر دیا ہے اور ساتھ ہی میرے تحریک انصاف میں شامل ہونے کے فیصلے کی تائید بھی کر دی ہے - انہوں نے کہا کہ مجید ، نوا زاورزرداری تو میرے مخالف تھے ہی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی میرے خلاف تھے لیکن ان سب کو شکست ہوئی انشاء اﷲ اب آزادی کشمیر کا سورج جلد طلوع ہوگا- انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی آئندہ حکومت پاکستان تحریک انصاف ہی بنائے گی اور یہ سونامی اب ہر چیز کو بہا کر لے جائے گا- انہوں نے کہا کہ تو آزادکشمیر کے انتخابات میں ایک سال کاوقت ہے لیکن نظر یہی آ رہا ہے کہ انتخابات اسی سال ہوجائیں گے کیونکہ مجید حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے اور عوام تبدیلی چاہتے ہیں - انہوں نے کہا کہ قائد تحریک انصاف عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ اب کشمیرکے فیصلے رائے ونڈ ، گڑھی خدابخش یا بنی گالہ میں نہیں ہوں گے بلکہ یہ فیصلے اب کشمیری عوام کریں گے -کشمیر پر عمران خان کے مؤقف کے تحریک آزادی کشمیر پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے - ہم تین ماہ میں تحریک انصاف کو آزادکشمیر کی سب سے بڑی سیاسی قوت بنا دیں گے - آج تک آزادکشمیر میں زرداری ہاؤس کے دو نوکر حکومت کرتے رہے ہیں جن کی پالیسیوں کو آزادکشمیر کے عوام نے سختی سے مسترد کر دیا ہے - پی ٹی آئی پاکستان کے وفاق کی علامت ہے کیونکہ اس کی شاخیں پورے پاکستان اور آزاد کشمیر میں ہیں جبکہ باقی تمام پارٹیوں کی حیثیت علاقائی پارٹیوں کی ہو گئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ گوہم کراچی میں ضمنی انتخاب نہیں جیت سکے لیکن ہم نے اس شہر میں ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور کراچی کے شہریوں پر خطرے اور خوف کی کیفیت کو ختم کر دیا ہے -پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت ہے لیکن وہ کوئی اپنا امیدوار نہیں لا سکے - مسلم لیگ (ن) کی وفاق میں حکومت ہے اور وہ بھی اپنا کوئی امیدوار سامنے نہیں لا سکے - یہ ان پارٹیوں کی اندرونی خستہ حالی کی علامت ہے - انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو نئے سرے سے اجاگر کروں گا- میں برطانیہ کے دورے کے بعد امریکہ بھی جاؤں گا جہاں وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اور اقوام متحدہ کے نمائندوں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بات چیت ہو گی - بعدازاں میں یورپی پارلیمنٹ کا دورہ کرنے برسلز بھی جاؤں گا کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے پھر سے بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور مقبوضہ کشمیر کی کشمیری قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے - انہوں نے کہا کہ ہم اس صورت حال کی سخت مذمت کرتے ہیں اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر ی لیڈر شپ کو فوری طور پر رہا کیا جائے - انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ہونے والے انتخابات میں ان امیدواروں کو ووٹ دئے جائیں جو مسئلہ کشمیر پر ماضی میں کشمیریوں کی حمایت کرتے آئے ہیں یا جو یہ یقین دہانی کروائیں کہ وہ آئندہ مسئلہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھائیں گے -

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات