حکومت نے درآمدی ایل این جی کو قدرتی گیس میں تبدیل کرنے کے فلوٹنگ اسٹوریج اینڈ ری گیسیفکیشن یونٹ کو5 فیصد رعایتی کسٹمز ڈیوٹی و درآمدی سیلز ٹیکس سے چھوٹ دیدی

اتوار 26 اپریل 2015 16:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو(ایف بی آر)نے درآمدی ایل این جی کو قدرتی گیس میں تبدیل کرکے پائپ لائن میں شامل کرنے کیلئے پاکستان آنیوالے فلوٹنگ اسٹوریج اینڈ ری گیسیفکیشن یونٹ(ایف ایس آر یو) پر پانچ فیصد رعایتی کسٹمز ڈیوٹی اور درآمدی سطح پر سیلز ٹیکس سے چھوٹ دیدی ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن ایف بی آرکے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سات اگست 2004کو جاری ہونے والے ایس آر او میں ترمیم کردی گئی ہے جس کے تحت درآمدی ایل این جی کی اسٹوریج اور ری گیسیفکیشن کیلیے پورٹ قاسم پر آنے والے ایف ایس آر یو کی درآمد پر صرف پانچ فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد ہوگی تاہم درآمدی سطع پر عائد تمام سیلز ٹیکس کی چھوٹ دیدی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آنے والے ایف ایس آر یو کو پلانٹ،مشینری اور ایل این جی ٹرمینل کیلیے ایکوئپمنٹ کے طور پر شمار کیا جائیگا اور درآمدی مشینری و آلات اور پلانٹس کیلیے جو رعایت دی گئی ہے اس کا اطلاق اس پر بھی ہوگا جس کے مطابق اس ایف ایس آر یو پر پانچ فیصد کی رعایتی کسٹمز ڈیوٹی لاگو ہوگی۔

متعلقہ عنوان :