بلوچستان میں تبدیل سیاست میں مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی گروپ نے اہمیت اختیار کرلی ،

کسی بھی قسم کی سیاسی تبدیلی میں (ق) لیگ کے 5 ارکان اسمبلی کا کلیدی کردار ہوگا، سیاسی تجزیہ نگار

ہفتہ 25 اپریل 2015 22:59

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) بلوچستان میں تبدیل ہوتی ہوئی سیاست میں مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی گروپ نے اہمیت اختیار کرلی کسی بھی قسم کی سیاسی تبدیلی میں (ق) لیگ کے 5 ارکان اسمبلی کا کلیدی کردار ہوگا بلوچستان کی مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں میں سے ایک قوم پرست جماعت نے بھی (ق) لیگ کے ارکان اسمبلی اور قیادت سے روابط بڑھانا شروع کردیئے ہیں جبکہ دوسری جانب (ق) لیگ (ن) لیگ کی مرکزی قیادت کے رویہ کے حوالے سے بعض تحفظات کے باعث بلوچستان میں دور ہوتی نظرآرہی ہے اس صورتحال میں اگر (ق) لیگ حکومت کے موجودہ سیٹپ کو سپورٹ کرتی ہے تو موجودہ سیٹ ا پ مزید مستحکم ہو جائے گا سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق (ق) لیگ کے ارکان اسمبلی کو پہلے بھی (ن) لیگ کی مرکزی قیادت سے یہ شکایت تھی کہ اس نے سینٹ کے انتخابات کے دوران اسے اعتماد میں نہیں لیا یہی وجہ تھی کہ (ق) لیگ نے سینٹ کے انتخابات میں اپنے اراکین اسمبلی کو پابند نہیں کیا اور انہوں نے اپنے مرکزی سے ووٹ دیئے اب بھی بلوچستان کی سطح پر (ق) لیگ کیساتھ (ن) لیگ کے مرکزی رہنماؤں خصوصا وفاقی وزیر سعد رفیق کی جانب سے ناروا رویہ پر (ن) لیگ کے اراکین اسمبلی میں سخت تشویش پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے (ق) لیگ (ن) لیگ سے دور ہورہی ہے تجزیہ نگاروں کے مطابق (ن) لیگ سے دوری اور مخلوط حکومت میں شامل قوم پرست جماعت میں قربتیں بڑھنے سے یوں محسوس ہورہا ہے کہ آئندہ چند عرصہ میں صوبہ میں ہونیوالی سیاسی تبدیلیوں میں (ق) لیگ کے ارکان اسمبلی کا ایک کلیدی کردار ہوگا صوبہ میں سیاسی اتحاد بنیں گے جب اسی سلسلہ میں (ق) لیگ کے رکن اسمبلی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی (ن) لیگ کی مرکزی قیادت کے (ق) لیگ کیساتھ ناروا رویہ کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ (ق) لیگ کا بلوچستان میں (ن) لیگ سے نہیں بلکہ نواب ثناء اﷲ خان زہری سے اتحاد ہے اور (ق) لیگ آج بھی ان کی حمایت کرتی ہے (ن) لیگ کی مرکزی قیادت جس طرح (ن) لیگ پر اپنا فیصلہ مسلط کررہی ہے اسی طرح کا ان کا (ق) لیگ کیساتھ یہی رویہ ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہئے کہ (ق) لیگ الگ جماعت ہے اور وہ بلوچستان میں چیف آف جھالاوان نواب ثناء اﷲ خان زہری کی حمایت کررہی ہے (ق) لیگ کا اپنا منشور ہے اور اپنی پالیسی ہے (ن) لیگ کی مرکزی قیادت کے اپنے رویہ میں تبدیلی نہ لائی تو پھر ہم (ن) لیگ سے بلوچستان کی سطح پر اپنے تحفظات کا ازسرنو جائزہ لیں گے جس کیلئے جلد ہی (ق) لیگ کے پارلیمانی گروپ کا اجلاس بلاکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔