وفاقی حکومت سے تمام قبائلی متاثرین کی واپسی جلد مکمل کی جائے،قبائلی جرگہ

سی جماعتیں مل کر قبائلیوں کے مسائل کے حل کیلئے تمام پارلیمانی جماعتوں پرمشتمل جرگے کاانعقاد کر یں مولانافضل الرحمن، ،سراج الحق، آفتاب شیرپاؤ،محمودخان اچکزئی، میاں افتخارحسین اور افراسیاب خٹک کی جرگہ میں شرکت

ہفتہ 25 اپریل 2015 22:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے زیراہتمام گرینڈقبائلی جرگہ نے وفاقی حکومت سے تمام قبائلی متاثرین کی واپسی جلد مکمل کی جائے اور سیاسی جماعتیں مل کر قبائلیوں کے مسائل کے حل کیلئے تمام پارلیمانی جماعتوں پرمشتمل جرگے کاانعقاد کرے اسٹبلشمنٹ کی جانب سے قبائلیوں کیلئے ہونیوالے معاہدے کی بجائے آئین پاکستان کے تحت ان کے مسائل حل کئے جانے اور قبائلیوں پر جبری مسلط بندکرکے ان کو تمام فیصلوں میں شامل کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

یہ مطالبات ہفتہ کے روز رنگ روڈ پشاور پر جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام گرینڈقبائلی جرگہ منعقد ہوا جس میں جے یوآئی کے مرکزی امیر مولانافضل الرحمن، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق،قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب شیرپاؤ،پختونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخارحسین اور صوبائی رہنما افراسیاب خٹک سمیت دیگرنے شرکت کی۔

(جاری ہے)

شرکاء نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں ہونیوالی دہشتگردی کوباہر سے درآمد کیاگیا اورجہاں سے یہ بدامنی لائی گئی اسے واپس وہاں لے جاناچاہئے انکاکہناتھاکہ قبائلیوں سمیت تمام پختون علاقوں میں بارودکااستعمال کیاگیا اور اب وقت آگیاہے کہ تمام پختون قیادت اور سیاسی جماعتیں متحدہوکر اسکاحساب مانگیں انکاکہناتھاکہ قبائلیوں کے نام پر اربوں روپے ڈالر باہرممالک سے لئے گئے تاہم وہ فاٹامیں استعمال ہونے کی بجائے پنجاب اور اسلام آباد میں خرچ کئے گئے انکاکہناتھاکہ قبائلیوں کو راتوں رات آئی ڈی پیز بنایاگیا اوراب ملک میں پختونوں کے ساتھ ناانصافی کرکے 71ء جیسے حالات پیداکئے جارہے ہیں ۔

مولانافضل الرحمن نے کہاکہ قبائلیوں پر ہونیوالے مظالم نے تمام سیاسی جماعتوں کو اس بات پر متحد کیا کہ اب ان پر ہونیوالے مظالم بندکئے جائیں ان کی باعزت واپسی کرکے ترقیاتی کاموں کاآغاز کیاجائے انہوں نے کہاکہ فوج قومی ادارہ ہے تاہم جوکچھ ہورہاہے وہ فوج اور اسٹبلشمنٹ کے مفاد میں نہیں ہم چاہتے ہیں کہ پوری قوم فوج کی پشت پر ہو انکاکہناتھاکہ پارلیمانی پارٹیوں کاایک جرگہ منعقد کرکے قبائلیوں کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائینگے اور قبائلیوں سمیت دینی مدارس پر کسی قسم کے غیرقانونی فیصلے مسلط نہیں ہونے دینگے کیونکہ قانون دینی مدارس یا قبائلیوں اور پختونوں کیلئے نہیں بلکہ سب کیلئے ہے۔

سراج الحق ،افراسیاب خٹک،میاں افتخار، محموداچکزئی اوردیگرنے اس بات پر اتفاق کیاکہ پختونوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ان پر اسلام آباد اور پنجاب سے فیصلے مسلط کئے جارہے ہیں جبکہ تمام ملکی پالیسیوں میں پختون قیادت کو نظرانداز کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواکے گورنرکو فاٹا سے لاناچاہئے اور قبائلیوں کی باعزت واپسی سمیت وہاں پر ترقیاتی کاموں کا آغازکرناچاہئے ۔

متعلقہ عنوان :