بلدیاتی اداروں کے نہ ہونے سے عوام کو شدید مسائل کا سامناہے ،حلیم عادل شیخ

ایم این اے ایم پی اے تک پہنچنا بہت مشکل ہوگیاہے یہ لوگ صرف اپنے فوائد اور فنڈ زپرلڑتے ہیں ،صدرمسلم لیگ (ق)سندھ

ہفتہ 25 اپریل 2015 20:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء ) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ جس طرح سیاست کا رخ بدل رہاہے اسی طرح ووٹرز کا ذہن بھی بدل رہاہے ، عوام سمجھ چکے ہیں کہ موجودہ حکمرانوں کے پاس ہمارے کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔جس کہ وجہ سے اس وقت بلدیاتی انتخابات ناگزیرہوچکے ہیں کیونکہ موجودہ وقت میں عوام کااپنے مسائل کے حل کے لیے ایم این اے ایم پی اے تک پہنچنا بہت مشکل بنادیا گیاہے،کونسلر کے پاس محلے کے لوگ آکرپوچھ سکتے ہیں کہ تمھارے پاس ترقیاتی فنڈز تھے اوراب تک کیوں نے لگائے گئے۔

اس وقت بلدیاتی اداروں کاہونا بہت ضروری ہوگیا ہے عوام موجودہ منتخب نمائندوں کو اچھی طرح جان چکی ہے کہ ان لوگوں نے ہمارے مسائل حل نہیں کرنے ۔کیونکہ ان لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات بیٹھ چکی ہیں کہ ہم نے صرف الیکشنوں کے دنوں میں عوام کے پاس جانا ہے ہم نے الیکشن کمیشن کی بات کرنی ہے ہم نے اسمبلیوں میں تقاریر کرنی جبکہ انسانی حقوق پر کام کرنا صرف فلاحی تنظیموں کی ذمہ داری ہے یہ وہ عمل ہے جس کی وجہ سے عوام کے ذہنوں کوباندھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی کے ڈھائی کروڑ لوگ گٹروں کی آمیزش والا پانی پی کر بیمار ہورہے ہیں جبکہ یہ قانون سازی کرنے والے سیاستدان عوامی فلاح وبہود کے منصوبے ترتیب دینے کی بجائے فنڈز پر لڑرہے ہیں۔گندگی کے ڈھیر سے لیکر کھلے میں ہول میں بچوں کے گرنے کے واقعات تک تمام چیزیں بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں الیکٹرونک میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سیاستدانوں پر سے عوام کا اعتماد کم ہورہاہے،ملک میں شفاف الیکشن بیس کروڑ عوام کا مستقبل ہیں۔ان کا کوئی بھی عمل عوام کے لیے نہیں رہا یہ صرف اپنے خاندان والوں رشتے داروں ،اور چند قریبی ساتھیوں کو مظبوط کرنے میں مصروف ہیں اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں مل رہاہے ۔حکمرانوں کے موجودہ جمہوری نظام کے اندازنے عوام کو کوئی فائدہ نہیں دیا، نواز لیگ جب بھی حکومت میں آتی ہے پہلے انڈیاسے ہاتھ ملاتی ہے،کبھی اپنے کاروبارکو فروغ دیتی ہے تو کبھی شبانہ اعظمی کو فلم بنانے کی دعوت دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اور سیاسی جماعتوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت کو فری ہینڈ دیا جس پر حکومت کی طرف سے کچھ نہ کرنے پر فوج نے ایک قدم آگیا بڑھایا اور عوام نے سکھ کا سانس لیا۔انہوں نے کہا ملیر میں کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والے ہسپتال بند پڑے ہیں ،وہاں کی عوام علاج معالجہ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پریشان حال ہے ۔

متعلقہ عنوان :