معروف سماجی رہنما سبین محمود کو ڈیفنس فیز 1کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا

سبین محمود معاشرے کی ایک توانا آواز تھیں،جس کو دبانے کی کوشش کی گئی اور ان کوٹارگٹ کیاگیا ،ڈاکٹرفاروق ستار

ہفتہ 25 اپریل 2015 20:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء )معروف سماجی رہنما سبین محمود کو ڈیفنس فیز 1کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا ۔ان کی نماز جناہ بعد نماز عصر مسجد مصطفی میں ادا کی گئی ،جس میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی ،ایم کیو ایم کے ڈاکٹرفاروق ستار ، وسیم اختر ،سردار احمد ،سابق وفاقی وزیر جاوید جبار ،پروفیسر توصیف احمد خان ،منظور رضی ،بی ایم کٹی سمیت اہل خانہ ،عزیز و اقارب ،سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ،انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف این جی اوز کے نمائندوں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاکہ سماجی رہنما سبین محمود معاشرے کی ایک توانا آواز تھیں،جس کو دبانے کی کوشش کی گئی اور ان کوٹارگٹ کیاگیا ،جو لوگ یہ کہہ رہے کہ اس میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے تو پھر میں حکومت اور اداروں کو کہتا ہوں کہ وہ کیا کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ایسی باتیں تحقیقات سے قبل نہیں کرنی چاہئے ۔

جب تک اس کی مکمل تفتیش نہیں ہو جاتی ۔ انہوں نے کہاکہ سبین محمود جس مقصد کے لیے کام کر رہی تھیں ، اس کے ہر پہلو پر تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ وہ اصولوں کی بات کرتی تھیں ۔ مظلوموں کی بات آگے پہنچاتی تھیں ۔ ان سے پہلے سماجی رہنما پروین رحمن کو بھی ٹارگٹ کیا گیا ۔اگر ایسی آوازوں کو دبایا جائے گا تو لوگ گھٹن محسوس کریں گے ۔ یہ لوگ معاشرے اور جمہوریت کے استحکام کے لیے جدوجہد کرتے ہیں ۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سماجی رہنما سبین محمود کے قتل میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے ۔واضح رہے کہ سبین محمود ایک این جی او ٹی ٹو ایف کی ڈائریکٹر تھیں اور وہ خواتین کے مسائل سمیت مختلف سماجی مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہتی تھیں ۔وہ آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ تھیں ۔ گزشتہ روز ڈیفنس فیز 2میں ان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا ۔جبکہ اس واقعہ میں ان کی والدہ بھی زخمی ہوگئی تھیں ۔