چھوٹے کاشتکاروں کو10ہزار ٹریکٹرز رعایتی نرخوں پر دینے کااعلان ، فی ٹریکٹر2لاکھ روپے سبسڈی دینگے:شہبازشریف

شہباز شریف نے گندم کٹائی مہم2015ء کاافتتاح کردیا، روایتی درانتی اور ہارویسٹر چلا کر گندم کی کٹائی مہم کا آغاز کیا سب سے پہلے چھوٹے کسانوں سے ان کا غلہ خریدا جائیگااورانہیں ان کی محنت کا اجر ملے گا،میں خود خریداری مہم کی نگرانی کروں گا ، گندم خریداری مہم میں مڈل مین یا آڑھتی کو کسی نے فائدہ پہنچانے کی کوشش کی تو اس کیخلاف سخت ترین ایکشن ہوگا:وزیراعلیٰ پنجاب

ہفتہ 25 اپریل 2015 20:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز لاہور کے نواحی گاؤں واڑہ ملک شاہ محمد اعوان میں گندم کی کٹائی مہم2015ء کاباقاعدہ افتتاح کیا ۔ وزیراعلیٰ نے روایتی درانتی کے ذریعے گندم کاٹ کرگندم کٹائی مہم کا آغاز کیا اور ہارویسٹر چلا کر بھی گندم کی کٹائی کی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے گندم کٹائی مہم کے افتتاح کے بعد کاشتکاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اﷲ تعالی کے بے پایاں فضل و کرم اور کاشتکاروں کی محنت کے باعث رواں برس گندم کی فصل بہت اچھی ہوئی ہے جس پر میں کسان بھائیوں کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے چھوٹے کاشتکاروں کو10ہزار ٹریکٹرز رعایتی نرخوں پر دینے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت چھوٹے کاشتکاروں کو فی ٹریکٹر2لاکھ روپے کی سبسڈی دے گی اوراس شاندار کسان دوست پروگرام کا آغازنئے مالی سال سے کیا جائے گااوررعایتی نرخوں پر ٹریکٹرز ان چھوٹے کاشتکاروں کو دیئے جائیں گے جوساڑھے بارہ ایکڑ اراضی تک کے مالک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کو کاشتکاروں کے مسائل کا پوری طرح ادراک ہے اوروزیراعظم محمد نوازشریف نے کاشتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے متعدد اقدامات کیے ہیں اور مجھے بھی کسانوں کے مسائل کا پورا احساس ہے اور ہماری ہرممکن کوشش ہے کہ کسانوں کوان کی محنت کا پورا پورا معاوضہ ملے ۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بعض فصلوں میں منافع کی بجائے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ،اس صورتحال کا وزیراعظم محمد نوازشریف اورمجھے بخوبی اندازہ ہے،یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں کاشتکاروں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری حکومت نے گنے کی قیمت 180روپے مقرر کی اور جب سندھ میں گنے کی قیمت 182 روپے سے کم کر کے 155روپے کی گئی تو بھی پنجاب حکومت نے کاشتکاروں کیلئے گنے کی قیمت کو180روپے سے کم نہیں ہونے دیا۔

دوسری طرف عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بھی کاشتکاروں کو ہوا ہے اوربجلی کے بل بھی کم ہوئے ہیں،یقینا ان سے کسانوں کی مشکلات میں کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ رواں برس پاکستان میں گندم کی ریکارڈ فصل ہوئی ہے اورپنجاب حکومت نے 40لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے اورگندم کی قیمت 1300روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔

گندم خریداری مہم میں شفافیت کے ساتھ کسانوں سے گندم خریدی جائے گی اوراس ضمن میں محکمہ خوراک کو واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔سب سے پہلے چھوٹے کسانوں سے ان کا غلہ خریدا جائے گااورانہیں ان کی محنت کا اجر ملے گا۔میں خود تمام خریداری مہم کی نگرانی کروں گا اور کسی سے زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پہلے بھی چھوٹے کسانوں کو اربوں روپے کے رعایتی نرخوں پر ٹریکٹرز فراہم کیے ہیں جس پر 2لاکھ روپے سبسڈی دی گئی تھی اوراس سکیم کا اجرا ء نئے مالی سال سے دوبارہ کیا جارہا ہے جس میں 10ہزار ٹریکٹرز چھوٹے کاشتکاروں میں تقسیم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گندم خریداری مہم میں مڈل مین یا آڑھتی کو کسی نے فائدہ پہنچانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت ترین ایکشن ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کی دن رات کی محنت رنگ لائی ہے اور اس سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے اور کسانوں کی سہولت کیلئے پنجاب میں گندم کی خریداری کے 376 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ گندم کی خریداری کے عمل میں شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کیلئے بے شمار اقدامات کئے۔ چھوٹے کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔گندم کٹائی مہم کے افتتاح کے بعد ملک کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔اس موقع پر صوبائی وزراء بلال یاسین ،ڈاکٹر فرخ جاوید ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی،متعلقہ سیکرٹریز،کمشنر لاہورڈویژن،ڈی سی او لاہور اورکاشتکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :