کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ مجموعی طور پر پر امن طریقے سے اختتام پذیر ہو گیا

ووٹنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہا ،عام تعطیل نہ ہونے اور موسم کی شدت کی وجہ سے ٹرن آؤٹ کم رہا والٹن اور کینٹ کے تمام 20وارڈز میں پاک فوج کے جوان پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات رہے ،پولیس کے اہلکار بھی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے بعض پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل مقررہ وقت آٹھ بجے کی بجائے کچھ تاخیر سے شروع ہوا ،پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے حامیوں کی طرف سے دو پولنگ اسٹیشنز پر ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات ،مخالفانہ نعرے بازی کی گئی

ہفتہ 25 اپریل 2015 20:01

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء ) کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ مجموعی طور پر پر امن طریقے سے اختتام پذیر ہو گیا ،ووٹنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہا تاہم عام تعطیل نہ ہونے اور موسم کی شدت کی وجہ سے ٹرن آؤٹ کم رہا ، والٹن اور کینٹ کے تمام 20وارڈز میں پاک فوج کے جوان پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات رہے جبکہ پولیس کے اہلکار بھی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے، بعض پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل مقررہ وقت آٹھ بجے کی بجائے کچھ تاخیر سے شروع ہوا ،پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے حامیوں کی طرف سے دو پولنگ اسٹیشنز پر ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے مخالفانہ نعرے بازی کی گئی جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے بیچ بچاؤ کرا دیا،ووٹنگ کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع ہونے پر سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدواروں کے سپورٹرزغیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج سامنے آنے پر ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے اور مٹھائیاں تقسیم کرتے رہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت لاہور کے کنٹونمنٹ بورڈ کے 20وارڈز میں بھی بلدیاتی انتخابات کے لئے پولنگ ہوئی جس میں ووٹروں کا ٹرن آؤٹ کم رہا ۔ کچھ پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن کمیشن کے عملے اور پولنگ ایجنٹس کے وقت پر نہ پہنچنے کے باعث پولنگ کا عمل قدرے تاخیر سے شروع ہوا ۔کچھ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹر لسٹوں میں نام موجود نہ ہونے کی وجہ سے ووٹروں نے شکایات کیں ۔

رئیل ٹائم مانیٹرنگ ویب بیس ایبلی کیشن کے ذریعے شکایات کا فوری نوٹس لے کر انہیں دور کیا جاتا رہا ۔ اسٹیشن کمانڈر بریگیڈئیر خالد لطیف نے ریٹرننگ آفیسر عمر سعید چوہدری اور دیگر کے ہمراہ مختلف وارڈز میں پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کر کے پولنگ کے عمل کا جائزہ لیا اور انتظامیہ کو ووٹروں کی سہولیت کیلئے انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کیں ۔ بعض پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی کمی کے باعث پولنگ سست روی کا شکار بھی رہی۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق ووٹرز کے لئے پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لیجانے پر عائد پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا گیا ،صرف پولنگ اسٹیشنزکے اندر ان افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی جن کے ووٹ تھے اور ان کے پاس نادرا شناختی کارڈ تھا باقی کسی غیر متعلقہ شخص کو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔

پولنگ اسٹیشنز کی دو سو میٹر کی حدود میں اسلحہ کی نمائش ، آتش بازی وغیرہ اور کسی بھی ووٹر کو اپنے یا اپنے امیداور کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے مجبور کرنے نیز پولنگ سٹیشن کی ایک سو میٹر کی حدود میں کسی بھی قسم کے پمفلٹس، بروشرز، بینرز او رسٹکرز تقسیم کرنے پر مکمل طور پرعائد پابندی پر پاک فوج اور پولیس نے عملدرآمد کو یقینی بنایا ۔پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشنز کے مرکزی دروازے بند کر دئیے گئے اورصرف پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود افراد کو ہی ووٹ ڈالنے کی اجازت دی تھی ۔

پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں گنتی کا عمل شروع کر دیا ۔سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدوار وں کے حامی پولنگ اسٹیشنز کے قریب جمع ہو کر اندر سے آنے والے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا انتظار کرتے رہے اور اس دورا ن قیادت او رامیدواروں کے حق میں نعرے بازی کی جاتی رہی ۔امیدواروں کے سپورٹرز ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالتے رہے ۔