صوبائی و زراء،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس،سیکرٹریز،کمشنرز، ڈی سی اوز، آرپی اوز اورڈی پی اوز ایک ایک سرکاری سکول اپنائینگے

چین کا تاریخ ساز اقتصادی پیکیج پاکستان کیلئے عظیم تحفہ ہے ، چینی پیکیج سے بھر پور فائدہ اٹھایا تو پاکستان کی تاریخ بدل جائے گی 100ارب روپے کے قومی وسائل بچانے کی ایسی مثال نہیں ملتی، مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے قابل تقلیدمثال قائم کی ہے چینی تعاون سے لگنے والے منصوبوں پر عملدر آمد کیلئے شبانہ روزمحنت کرینگے‘وزیراعلیٰ ،پنجاب لیبر پالیسی کے مسودے کی بھی منظوری

ہفتہ 25 اپریل 2015 19:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا،اجلاس کے دوران تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کے تحفظ کے بل2015ء کی مشروط منظوری دی گئی جبکہ پنجاب لیبر پالیسی کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس کے دوران اس امر کاانکشاف کیاگیا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ میں چین کی کمپنیوں کے ساتھ کامیاب گفت و شنید کے ذریعے 100ارب روپے کی بچت کی گئی ہے جس پر پنجاب کابینہ کی جانب سے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف اور ان کی ٹیم کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

پنجاب کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ تمام صوبائی و زراء،مشیران، معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس،سیکرٹریز،کمشنرز، ڈی سی اوز، آرپی اوز اورڈی پی اوز ایک ایک سرکاری سکول کو اپنائیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے صدر شی چن پنگ کے دور ہ پاکستان کے دوران 46ارب ڈالرکے تاریخ ساز اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے جن میں صرف بجلی کے منصوبوں کیلئے 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری شامل ہے۔

چین کے تعاون سے پاکستان میں شمسی ،کوئلے،ونڈ اورپن بجلی سے10400 میگاواٹ کے منصوبے لگیں گے اور اکثر منصوبے 2017ء کے اختتام تک بجلی کی پیداوار شروع کردیں گے۔ساہیوال میں 1320میگاواٹ کے کول پاور پراجیکٹ لگائے جارہے ہیں جودسمبر2017ء تک مکمل ہوں گے۔اسی طرح جہلم میں مقامی کوئلے سے 300میگاواٹ بجلی پیداکرنے کا کارخانہ لگایا جارہا ہے اوریہ منصوبہ بھی 2017ء کے اختتام تک کام شروع کردے گا۔

بہاولپور میں شمسی توانائی سے900میگاواٹ کے منصوبے پر تیزرفتاری سے کام ہورہا ہے اورامید ہے کہ 350میگاواٹ شمسی توانائی دسمبر2015ء تک نیشنل گرڈ میں شامل ہوجائے گی جبکہ 550میگاواٹ شمسی توانائی ستمبر2016ء تک بننا شروع ہو گی۔اس ضمن میں بہاولپور میں ٹرانسمشن لائن کو بھی اپ گریڈ کیا جارہاہے تاکہ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بھی بجلی کی پیداوار سے ہم آہنگ بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں چینی سرمایہ کاری سے 4.5ارب ڈالرکے منصوبوں پر عملدر آمدہوگاجبکہ سندھ میں 9ارب ڈالر کی مالیت کے منصوبے لگیں گے ،یہ تمام منصوبے پاکستان کے ہیں اوراس کافائدہ بھی 18کروڑ عوام کو پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے مشکل وقت میں پاکستان کا ہاتھ تھاما ہے اوراﷲ تعالیٰ نے چین کو ایک وسیلہ بنایا ہے ،چین کے اس احسان عظیم پر ہم اﷲ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہیں۔

میں سمجھتا ہوں کہ اب ہم سب نے مل کردن رات محنت کرنی ہے اوران منصوبوں پر عملدر آمد کیلئے شب وروز ایک کردینے ہیں ۔میرایقین ہے کہ اگر ہم ایمانداری سے محنت کریں گے تو اس تاریخی موقع کو پاکستان کی ترقی اورخوشحالی میں بدل دیں گے اورآئندہ نسلیں یاد رکھیں گی اوردعائیں دیں گی۔اتنا بڑا موقع تاریخ میں پہلے کبھی نہیں آیا۔چین نے عملی طورپر ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستان کا انتہائی بااعتماد ،مخلص اورسچا دوست ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تساہل کی کوئی گنجائش نہیں ،سب کو ملکر دیوانہ وار محنت کرکے پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے ،یہی واحدراستہ ہے جس پر چلنا ہوگااورتاریخ میں روشن حروف میں نام درج کرانے کیلئے ان معاہدوں پرعملدر آمد کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چار ،چار ہزار میگاواٹ کی 2 ٹرانسمشن لائن بچھانے کے حوالے سے بھی چین 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔

ایک لائن مٹیاری سے فیصل آباد جبکہ دوسری مٹیاری سے لاہور تک بچھائی جائے گی۔میں سمجھتا ہوں کہ چین کا تاریخ ساز اقتصادی پیکیج پاکستان کیلئے عظیم تحفہ ہے اور ایک شاندار سفر کاآغاز ہے ،اگر ہم نے اس تاریخ ساز اقتصادی پیکیج سے بھر پور فائدہ اٹھایا تو پاکستان کی تاریخ بدل جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گیس سے بجلی پیدا کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔

پنجاب حکومت اپنے وسائل سے گیس سے 1200میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کامنصوبہ لگائے گی جبکہ وفاقی حکومت بھی پنجاب میں گیس سے 2400میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے گی۔بہاولپور میں قائد اعظم سولر پارک میں 100میگاواٹ کامنصوبہ مکمل ہوچکا ہے اور بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کی جارہی ہے ۔بہاولپور میں ایک جدید انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی منصوبہ بندی کیلئے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے منصوبے لگنے سے زراعت ،صنعت اوردیگر شعبے ترقی کریں گے اور لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔وزیراعلیٰ نے خادم پنجاب دیہی روڈ ز پروگرام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے سے شروع کیے جانے والا دیہی معیشت کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور2018ء تک پنجاب کی تمام دیہی سڑکوں کو 12فٹ چوڑا کرنے کا کام مکمل کیا جائے گا جبکہ رواں مالی سال اس پروگرام کے لئے 15ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صاف پانی پراجیکٹ کا آغاز بہاولپور سے کیا جارہا ہے اورتین برس کے دوران پنجاب کی ہر تحصیل تک پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔لاہور اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا یہ پہلا اورمنفرد پراجیکٹ ہے جو ٹرانسپورٹ کا کلچر تبدیل کردے گا۔لاہور اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ27کلو میٹر طویل ہوگااورروزانہ 2لاکھ سے زائد شہری اس منصوبے سے مستفید ہوں گے اورمنصوبے کو 27ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے چینی کمپنیوں کیساتھ گفت وشنید کر کے اس منصوبے میں100ارب روپے کے قومی وسائل بچائے ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں عوام کے خون پسینے کی کمائی کی بچت کی ایسی مثال نہیں ملتی۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کی پنجاب حکومت نے لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں 100ارب روپے کی بچت کر کے ایک روشن اورقابل تقلیدمثال قائم کی ہے اور اﷲ تعالیٰ نے ہمیں کامیابی عطا کی ہے ۔

وزیراعلیٰ نے چین کی کمپنیوں کے ساتھ کامیاب بات چیت کے ذریعے 100ارب روپے کی بچت پر اپنی سیاسی و انتظامی ٹیم خصوصاً ایم پی اے رانا ثناء اﷲ ،ایم ڈی پنجاب میٹروبس اتھارٹی سبطین فضل حلیم،ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ،چین میں پاکستان کے سفیر اورپاکستان میں چین کے سفیر کی خدمات کی تعریف کی ۔پنجاب کابینہ کے اجلاس کے دوران اورنج لائن لاہور میٹروٹرین کے منصوبے میں 100ارب روپے کی خطیر رقم کی بچت پر وزیراعلیٰ شہباز شریف کی ذاتی کاوشوں اورولولہ انگیز قیادت کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیاگیااورکہا گیا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ایک ٹیم لیڈر کے طورپر شاندار قائدانہ صلاحیتوں کامظاہرہ کرتے ہوئے قوم کے وسائل کو بچا کرایک ایسی مثال قائم کی ہے جس کی 67سال کی تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔

اجلاس کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورتحال اورچین کے شہریوں کی سکیورٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ چینی بھائیوں اورغیر ملکی باشندوں کی سکیورٹی کیلئے سپیشل پروٹیکشن یونٹ قائم کردیاگیا ہے اوراس ضمن میں صوبہ بھر میں فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں اوروضع کردہ سکیورٹی پلان پر پوری طرح عملدرآمد کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبے میں اٹھائے گئے اقدامات پر موثر انداز پر عملدرآمد ہورہا ہے۔

اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جارہا ہے ۔ سکولوں اورتعلیمی اداروں میں تحمل،برداشت ، رواداری ،بھائی چارے ،یگانگت اور امن کے عنوانات پر مبنی نصاب متعارف کرایا جارہا ہے جس سے انتہاء پسندی کے رجحان کے خاتمے میں خاطر خواہ مد د ملے گی ،اسی طرح مضمون نویسی اورتقریری مقابلہ جات کا اہتمام کیا گیا ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر محاذ پر ِلڑی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تھانوں کی کمپیوٹرائزیشن کا کام مزید تیز کیا جائے اورپنجاب بھر میں تھانوں کی کمپیوٹرائزیشن کے کام کو 2016 ء کے اختتام تک مکمل کیا جائے۔شعبہ تعلیم کی بہتری کے لئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ’’پڑھو پنجاب ،بڑھو پنجاب‘‘کاانقلابی پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت سکولوں میں تعلیم کے معیار کو بلند کیا جارہاہے۔

اس پروگرام پر موثر عملدر آمد سے سرکاری سکول اپنانے کی پالیسی بھی بنائی گئی ہے جس سے معیار تعلیم میں بہتری آئے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکاری سکول اپنانے کے پروگرام پرقومی جذبے کے تحت کا م کیا جائے اورجوشخصیات سکول اپنائیں وہ مہینے میں کم از کم ایک بار سکول کا لازمی دورہ کریں۔وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد اورسیکرٹری سکولز ایجوکیشن کی کارکردگی کو سراہا۔

وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر محنت راجہ اشفاق سرور اورسیکرٹری محنت کو ہدایت کی کہ بھٹوں پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کا جامع پلان اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے ۔تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کے تحفظ کے بل2015ء کی مشروط منظوری دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کابینہ کمیٹی 7روز میں جائزہ لے کر دوبارہ حتمی بل کابینہ اجلاس میں پیش کرے۔صوبائی وزراء ،مشیران ،معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اورمتعلقہ سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :