پنجاب میں خواتین کے تحفظ کے بل کی مشروط منظوری

7 روز میں جائزہ لے کر دوبارہ حتمی بل کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے، وزیر اعلٰی نے کابینہ کمیٹی کو ہدایت

ہفتہ 25 اپریل 2015 19:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) پنجاب کابینہ نے تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کے تحفظ کے بل کی مشروط منظوری دیدی۔ وزیر اعلٰی نے کابینہ کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ 7 روز میں جائزہ لے کر دوبارہ حتمی بل کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کے تحفظ کے بل 2015ء کی مشروط منظوری دی گئی۔

وزیراعلٰی نے کابینہ کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ 7 روز میں جائزہ لے کر دوبارہ حتمی بل کابینہ اجلاس میں پیش کرے۔ اجلاس میں پنجاب لیبر پالیسی کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ 27 کلو میٹر طویل ہو گا اور 27 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے چینی کمپنیوں کے ساتھ گفت وشنید کر کے 100 ارب روپے کے قومی وسائل بچائے ہیں۔

وزیر اعلٰی شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں چینی سرمایہ کاری سے 4.5 ارب ڈالر کے منصوبوں پر عملدرآمد ہو گا، جبکہ سندھ میں 9 ارب ڈالر کی مالیت کے منصوبے لگیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چینی تعاون سے متعدد منصوبے 2017ء تک کام شروع کر دیں گے، چین کا تاریخ ساز اقتصادی پیکیج پاکستان کے لئے عظیم تحفہ ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں گیس سے بجلی پیدا کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے، پنجاب حکومت اپنے وسائل سے گیس سے 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ بھی لگائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کابینہ کے اراکین ،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹریز، کمشنرز، ڈی سی اوز،آرپی اوز اور ڈی پی اوز ایک ایک سرکاری سکول کو اپنائیں گے، جس سے معیار تعلیم میں بہتری آئے گی۔وزیر اعلٰی نے ہدایت کی کہ بھٹوں پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کا جامع پلان اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :